
ترک صدر اردوان کی لبنان میں اسرائیلی زمینی حملے کے سنگین نتائج سے خبردار
انقرہ ، یورپ ٹوڈے: ترک صدر رجب طیب اردوان نے خبردار کیا ہے کہ لبنان میں اسرائیل کے موجودہ زمینی حملے کے نتائج ماضی کے حملوں سے بہت مختلف ہوں گے۔ اردوان نے یہ بیان ترک پارلیمنٹ کی 28ویں مدت کے تیسرے قانون ساز سال کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دیا، جو اسرائیلی افواج اور ٹینکوں کے لبنان میں داخل ہونے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا۔
اردوان نے خطے میں اسرائیل کی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے غزہ میں تقریباً ایک سال سے جاری “نسل کشی” اور حالیہ “دہشت گردانہ حملوں” کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی حکومت خطے کے ممالک کو اشتعال دلا کر تنازعے میں دھکیلنا چاہتی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا، “فلسطین اور لبنان کے بعد اسرائیلی حکومت ہماری (ترک) سرزمین پر نظریں جما لے گی۔”
انہوں نے صورتحال کی سنگینی پر زور دیتے ہوئے کہا، “قبضہ، دہشت گردی اور جارحیت ہمارے بالکل قریب ہیں۔ ہم ایک قانونی ریاست کا سامنا نہیں کر رہے بلکہ قاتلوں کے ایک گروہ کا سامنا ہے جو خون پر پلتا ہے اور قبضے پر زندہ رہتا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ “اسرائیلی جارحیت کا ہدف ترکی بھی ہے” اور عہد کیا کہ ان کی حکومت قومی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے “تمام دستیاب وسائل سے اس ریاستی دہشت گردی کا مقابلہ کرے گی۔”