ایتھوپیا

ایتھوپیا کے سفیر کی گورنر خیبرپختونخوا سے ملاقات، دوطرفہ تعاون کے فروغ پر زور

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وفاقی جمہوری جمہوریہ ایتھوپیا کے خصوصی ایلچی اور غیر معمولی و مکمل اختیارات کے حامل سفیر، ڈاکٹر جمال بیکر عبداللہ نے گورنر خیبرپختونخوا، معزز فیصل کریم کنڈی سے گورنر ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں تجارت، سیاحت، ثقافت اور ماحولیاتی تبدیلی سمیت اہم شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں معزز عہدیداروں نے عوامی سطح پر روابط کے فروغ کی اہمیت کو اجاگر کیا اور تجارت، سرمایہ کاری، صحت، تعلیم اور جنگلات جیسے کلیدی شعبوں میں وفود کے تبادلے کی ضرورت پر زور دیا۔

ڈاکٹر جمال بیکر نے پاکستان میں حالیہ سیلابوں کے باعث قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ ایتھوپیا پاکستانی قوم کے ساتھ مکمل یکجہتی کا مظاہرہ کرتا ہے، جو دنیا میں ماحولیاتی تبدیلی میں سب سے کم حصہ ڈالنے والے ممالک میں شامل ہے۔

انہوں نے گورنر خیبرپختونخوا کو ایتھوپیائی سفارتخانے اسلام آباد کی جانب سے ماحولیاتی تحفظ اور شعور اجاگر کرنے کے لیے جاری اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔

سفیر نے پاکستان کی “گرین پاکستان انیشی ایٹو” کو ایتھوپیا کے وزیر اعظم ڈاکٹر ابی احمد کی قیادت میں شروع کیے گئے “گرین لیگیسی انیشی ایٹو” کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے فیصلے کو سراہا۔

ڈاکٹر جمال بیکر نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے دوطرفہ تعاون بالخصوص تجارت، سرمایہ کاری، ہوا بازی، صحت، سائنس و ٹیکنالوجی اور تعلیم کے شعبوں میں پیش رفت پر بھی روشنی ڈالی۔

انہوں نے گورنر سے درخواست کی کہ خیبرپختونخوا کے کاروباری برادری کو اکتوبر 2025 میں ادیس ابابا، ایتھوپیا میں منعقد ہونے والی پانچویں پاکستان-افریقہ تجارتی ترقیاتی کانفرنس اور سنگل کنٹری ایگزیبیشن (PATDC & SCE) میں شرکت کے لیے متحرک کریں۔

گورنر فیصل کریم کنڈی نے کانفرنس کے لیے خیبرپختونخوا کی کاروباری برادری کو متحرک کرنے کی مکمل یقین دہانی کروائی اور صوبے میں “گرین لیگیسی انیشی ایٹو” کے آغاز کا بھی اعلان کیا تاکہ ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق آگاہی میں اضافہ ہو۔

انہوں نے خیبرپختونخوا کی جغرافیائی اہمیت کو “ایشیا کا گیٹ وے” قرار دیا اور صوبے میں مذہبی سیاحت، خصوصاً عالمی اہمیت کی حامل گندھارا تہذیب کے فروغ کے وسیع امکانات کو بھی اجاگر کیا۔

بارشیں Previous post جب بارشیں بے رحم ہو جاتی ہیں
ریاؤ Next post ریاؤ جزائر انڈونیشیا کا نیا ڈیجیٹل مرکز بننے کو تیار — بنتان میں مصنوعی ذہانت زون اور قومی ڈیٹا سینٹر کے قیام کا منصوبہ