روسی صدر ولادیمیر پوتن

روسی صدر ولادیمیر پوتن اور جرمن چانسلر اولاف شولتز کے درمیان تقریباً دو سال بعد پہلی ٹیلی فونک بات چیت

ماسکو، یورپ ٹوڈے: روسی صدر ولادیمیر پوتن اور جرمن چانسلر اولاف شولتز نے جمعہ کو تقریباً دو سال بعد اپنی پہلی ٹیلی فونک بات چیت کی۔ دونوں رہنماؤں نے یوکرین کے تنازعہ اور ماسکو اور کیف کے درمیان ممکنہ امن مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا، جرمن میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، جو حکومت کے ترجمان کے حوالے سے جاری کی گئیں۔

جرمن حکومت کے ترجمان سٹیفن ہیبیشٹریٹ نے صحافیوں کو تصدیق کی کہ یہ بات چیت واقعی ہوئی اور تقریباً ایک گھنٹہ تک جاری رہی۔

ہیبیشٹریٹ کے مطابق، جرمن چانسلر شولتز نے روس سے یوکرین کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادگی ظاہر کرنے پر زور دیا تاکہ ایک منصفانہ اور پائیدار امن حاصل کیا جا سکے۔ شولتز نے برلن کی “غیر متزلزل عزم” کا بھی ذکر کیا کہ کیف کی حمایت “جب تک ضرورت ہو،” جاری رکھی جائے گی۔

چانسلر شولتز نے صدر پوتن پر زور دیا کہ وہ اس تنازعے کو ختم کریں اور “اپنی افواج واپس بلا لیں”۔

جرمن حکام نے تاس نیوز ایجنسی کو بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا ہے۔ ٹیلی فونک بات چیت سے قبل، جرمن چانسلر نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے بھی رابطہ کیا تھا اور ان کا ارادہ ہے کہ پوتن سے بات چیت کے بعد دوبارہ زیلنسکی سے بات کریں۔

یہ بات چیت دونوں رہنماؤں کے درمیان تقریباً دو سال کے وقفے کے بعد ہوئی ہے۔ کریملن کے مطابق، پوتن اور شولتز کے درمیان آخری ٹیلی فونک بات چیت 2 دسمبر 2022 کو ہوئی تھی۔

کریملن نے ابھی تک ان بات چیت پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

چیمپئنز ٹرافی Previous post چیمپئنز ٹرافی میں بھارتی ٹیم کی شرکت سے انکار اور پاکستان کے سخت موقف کے بعد نیا مجوزہ آپشن سامنے آگیا
اسموگ Next post پنجاب میں اسموگ اور دھند کے باعث موٹرویز کی بندش، عوام کو احتیاط کی ہدایت