
وفاقی کابینہ کا بجلی صارفین کے لیے ریلیف، اقتصادی اصلاحات اور آئی ایم ایف معاہدے پر اظہار اطمینان
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ بجلی صارفین کو منتقل کرنے کی منظوری دے دی، جبکہ سولر نیٹ میٹرنگ ریگولیشنز پر مزید مشاورت کے بعد سفارشات دوبارہ کابینہ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اقتصادی اصلاحات اور آئی ایم ایف معاہدہ
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم نے وفاقی وزیر خزانہ اور معاشی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا اور آئی ایم ایف معاہدے کے تحت 1.3 ارب ڈالر فنڈنگ پر اظہار اطمینان کیا۔ وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، اور 7 ارب ڈالرز کے پہلے اسٹاف لیول معاہدے کا ریویو مکمل ہو چکا ہے۔
بجلی اور مالیاتی اصلاحات
اعلامیے کے مطابق، کابینہ نے بیگاس پاور پلانٹس کے معاہدوں پر نظرثانی کی منظوری دے دی، جبکہ وسل بلور پروٹیکشن ایکٹ 2025 کی بھی اصولی منظوری دے دی گئی۔ مزید برآں، اسلام آباد میں انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں ترامیم کی بھی منظوری دے دی گئی۔
اساتذہ اور محققین کے لیے انکم ٹیکس ریبیٹ بحال
وفاقی کابینہ نے اساتذہ اور محققین کے لیے انکم ٹیکس ریبیٹ بحال کرنے کا بھی فیصلہ کیا، جو تعلیمی شعبے میں ایک مثبت اقدام تصور کیا جا رہا ہے۔
کابینہ کمیٹی اور ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق
مزید برآں، کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے 11 مارچ کے فیصلوں اور ای سی سی کے 13 اور 21 مارچ کے فیصلوں کی توثیق کر دی۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان میں افراط زر کم ترین سطح پر ہے اور معیشت میں بہتری آ رہی ہے، جس سے ملک میں استحکام اور ترقی کی نئی راہیں کھل رہی ہیں۔