
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی اور امریکی سفیر کی اہم ملاقات، دوطرفہ تعلقات اور سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلۂ خیال
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی اور قائم مقام امریکی سفیر نیتالی بیکر کے درمیان جمعرات کو اسلام آباد میں اہم ملاقات ہوئی، جس میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور دیگر اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے پاک۔امریکا تعلقات، سیکیورٹی تعاون، اور معدنیات سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پر تفصیلی گفتگو کی۔ بات چیت میں دونوں ممالک کی جانب سے خطے میں استحکام اور مشترکہ اقتصادی ترقی کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے غزہ امن معاہدے کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششوں کو "خلوص پر مبنی اور تاریخی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ میں دیرپا امن کے قیام کا سہرا صدر ٹرمپ کے سر جاتا ہے، جن کی سفارتی کاوشیں علاقائی استحکام کے لیے اہم سنگِ میل ثابت ہو رہی ہیں۔
انہوں نے امریکی سرمایہ کاروں کی پاکستان میں بڑھتی دلچسپی، خصوصاً معدنیات اور توانائی کے شعبوں میں، کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ حکومت غیرملکی سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ "ہم امریکی کمپنیوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ پاکستان کے وسیع معدنی وسائل اور دیگر صنعتی شعبوں میں مواقع تلاش کریں،” انہوں نے کہا۔
دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان نے عالمی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے بھاری قیمت ادا کی ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صفِ اول کا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے سیکیورٹی فورسز، پولیس اور عام شہریوں کی "ناقابلِ فراموش قربانیوں” کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
قائم مقام امریکی سفیر نیتالی بیکر نے حالیہ دہشت گرد حملوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو سراہا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ انسدادِ دہشت گردی اور خطے میں امن کے فروغ کے لیے تعاون جاری رکھے گا۔
ملاقات میں سیکرٹری داخلہ محمد خرم آغا، چیف کمشنر اسلام آباد، انسپکٹر جنرل اسلام آباد پولیس، اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد بھی شریک تھے۔
یہ ملاقات اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان جاری مکالمے کا تسلسل ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی، اقتصادی اور سفارتی شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔