
ازمن کریک میں لگنے والی جنگلاتی آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری، کچھ علاقوں میں انخلا کے احکامات
لائٹن، بی سی، یورپ ٹوڈے: برٹش کولمبیا وائلڈ فائر سروس کی ٹیموں نے ازمن کریک جنگلاتی آگ پر قابو پانے کے لیے اختتام ہفتہ کے دوران خاطر خواہ پیشرفت کی ہے، تاہم آگ تاحال بے قابو ہے اور ہائی وے 12 کے ساتھ شمالی لائٹن کے علاقے میں جلتی رہی۔
یہ جنگلاتی آگ یکم جولائی کو کینیڈا ڈے کے موقع پر رائل کینیڈین ماونٹڈ پولیس (RCMP) کی ایک ٹریلر سے حادثاتی طور پر بھڑک اٹھی تھی۔ اس واقعے کے بعد شاہراہ کے قریب تین جائیدادوں کے لیے انخلا کے احکامات جاری کیے گئے، جبکہ نو دیگر جائیدادوں کو انخلا کی وارننگ دی گئی ہے۔ متاثرہ علاقہ فریزر کینیون ریجن میں واقع ہے، جو کملوپس سے تقریباً 170 کلومیٹر جنوب مغرب میں ہے۔
اتوار کے روز تک آگ کا تخمینہ شدہ رقبہ 245 ہیکٹر تھا۔ یہ اعداد و شمار آگ کی حدود کے مزید درست تعین کے بعد سامنے آئے۔ فائر انفارمیشن آفیسر سارہ ہال کے مطابق آگ کے رقبے میں اضافے کا مطلب یہ نہیں کہ آگ مزید پھیل رہی ہے، بلکہ یہ بہتر نقشہ سازی کا نتیجہ ہے۔
سارہ ہال نے کہا، ’’ہفتے کے دوران آگ کی شدت کم رہی اور ہوائیں بھی نسبتاً ہلکی تھیں، جس کی بدولت عملے کو ہیلی کاپٹر کی مدد سے آگ سے براہ راست نمٹنے کا موقع ملا۔‘‘
تاہم فائر حکام آئندہ دنوں کے موسم پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ منگل سے درجہ حرارت میں اضافے اور 50 سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے جھکڑ چلنے والے سرد ہوا کے محاذ کی پیش گوئی کی گئی ہے، جو صورت حال کو مزید مشکل بنا سکتا ہے۔
ہائی وے 12 لائٹن سے لیلیوئٹ کے درمیان تقریباً 64 کلومیٹر کے حصے میں صرف مقامی ٹریفک کے لیے کھلی ہے، جہاں فائر فائٹنگ آپریشن جاری ہیں۔ سارہ ہال نے ڈرائیورز کو خبردار کیا کہ وہ احتیاط برتیں کیونکہ علاقے میں فائر فائٹرز اور مشینری سرگرم عمل رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا، ’’ہائی وے 12 کے مغربی کنارے پر ہمارے عملے دن رات موجود ہیں تاکہ سڑک کو مقامی ٹریفک کے لیے محفوظ بنایا جا سکے۔‘‘
دوسری جانب، ایک الگ جنگلاتی آگ کے واقعے میں، تھامسن-نکولا ریجنل ڈسٹرکٹ نے جمعہ کے روز ماؤنٹ اسکیچرڈ جنگلاتی آگ سے متاثرہ املاک پر جاری انخلا کی وارننگ ختم کر دی ہے۔ یہ آگ چین، بی سی کے مغرب میں واقع ہے۔ نسکونلتھ انڈین بینڈ کی جانب سے تقریباً 40 جائیدادوں پر جاری انخلا کے حکم کو پہلے ہی وارننگ میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔
حکام نے جنگلاتی آگ کے خطرے والے علاقوں میں رہائش پذیر افراد اور سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ چوکس رہیں اور مقامی حکام کی ہدایات پر عمل کریں، کیونکہ رواں سال کی جنگلاتی آگ کا موسم شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔