ترکیہ عالمی بحرانوں کے حل میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے: وزیر خارجہ فدان

ترکیہ عالمی بحرانوں کے حل میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے: وزیر خارجہ فدان

انطالیہ، یورپ ٹوڈے: ترک وزیر خارجہ حاکان فدان نے کہا ہے کہ ترکی نہ صرف علاقائی بحرانوں کے مرکز میں ہے بلکہ ان کے حل کا بھی ایک مؤثر ذریعہ ہے۔ انہوں نے یہ بات جمعہ کو جنوبی ترکیہ کے شہر انطالیہ میں جاری چوتھے انطالیہ ڈپلومیسی فورم کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

فورم کا موضوع “بکھری ہوئی دنیا میں سفارتکاری کی بحالی” ہے، جس میں دنیا بھر سے عالمی رہنما، پالیسی ساز، اور ماہرین شریک ہیں تاکہ جغرافیائی کشیدگی، عدم مساوات، تشدد، اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

وزیر خارجہ فیدان نے اپنے خطاب میں کہا:
“ترکی ان بحرانوں کے دل میں ہے، لیکن حل کے مرکز میں بھی۔ ہم ایک ایسے مقام پر کھڑے ہیں جہاں سے ہم عالمی سطح پر سفارتکاری کے ذریعے مؤثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔”

غزہ کی انسانی صورتِ حال اور فوری جنگ بندی پر زور

فورم میں غزہ میں جاری انسانی بحران کو مرکزی اہمیت دی گئی۔ وزیر خارجہ فیدان نے غزہ رابطہ گروپ کے اجلاس کے بعد اپنے بیان میں فلسطینی عوام کے لیے مستقل جنگ بندی کی فوری ضرورت پر زور دیا اور ان منصوبوں کو مسترد کیا جن کا مقصد فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنا ہو۔

انہوں نے کہا:
“ہم کسی ایسے منصوبے کو تسلیم نہیں کرتے جو فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے محروم کرے۔”

غزہ رابطہ گروپ کے اجلاس کا عنوان “دو ریاستی حل اور مشرقِ وسطیٰ میں دیرپا امن” تھا، جس میں فلسطین، سعودی عرب، قطر، مصر، اردن، بحرین، اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ کے علاوہ اسلامی تعاون تنظیم (OIC) اور عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل، نیز متحدہ عرب امارات، چین، روس، آئرلینڈ، اسپین، ناروے، سلووینیا، نائجیریا، اور یورپی یونین کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں غزہ کی نازک انسانی صورت حال، جنگ بندی کے قیام اور مقبوضہ علاقوں میں تازہ پیش رفت پر غور کیا گیا۔ فیدان نے اسرائیلی جارحیت پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور عالمی برادری سے فیصلہ کن اقدامات کا مطالبہ کیا تاکہ دو ریاستی حل کی راہ ہموار ہو سکے۔

انہوں نے کہا:
“فوری جنگ بندی ناگزیر ہے۔ ہم قطر، مصر اور امریکہ کی جنگ بندی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔”
انہوں نے عرب لیگ کی جانب سے غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کی بھی توثیق کی اور 1967 کی سرحدوں کی بنیاد پر مشرقی یروشلم کو دارالحکومت بنا کر ایک خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کی۔

عالمی یکجہتی اور امن کے لیے ترکیہ کا دوٹوک مؤقف

وزیر خارجہ فیدان نے فلسطینی مسئلے پر ترکی کے مضبوط اور مستقل مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی مظالم نہ صرف بین الاقوامی قوانین بلکہ انسانی اقدار کی بھی صریح خلاف ورزی ہیں۔

انہوں نے کہا:
“اسرائیل کی جارحیت خطے میں عدم استحکام اور دنیا بھر میں قانون شکنی کا باعث بن رہی ہے۔ تاہم 80 سال سے جاری اسرائیلی مظالم فلسطینیوں کے عزم کو توڑنے میں ناکام رہے ہیں۔ فلسطینیوں نے نہ اپنی سرزمین چھوڑی ہے، نہ اپنی جدوجہد ترک کی ہے۔ ہم پُرامید ہیں کہ ایک دن وہ اپنے آزاد ریاست کے زیر سایہ امن سے رہیں گے۔”

انہوں نے اسرائیل سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے زور دیا کہ فلسطینیوں کے ساتھ امن قائم کرنے کی کوشش کی جائے۔
“ترکی ہر بین الاقوامی فورم پر فلسطینی عوام کی آواز اٹھاتا رہے گا،” انہوں نے کہا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر تنقید

فیدان نے اقوام متحدہ کی کارکردگی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل امن و انصاف کے عالمی تقاضوں پر پورا اترنے میں ناکام رہی ہے، خاص طور پر غزہ میں جاری تشدد کے مقابلے میں اس کی خاموشی نے اس کی ساکھ کو مجروح کیا ہے۔

انہوں نے کہا:
“اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل خاموش اور غیر مؤثر رہی۔ یہ خاموشی بڑھتی گئی، ناانصافی گہری ہوتی گئی، اور عالمی ضمیر زخمی ہوا۔ اب ہمارے پاس جو بچا ہے، وہ اقوام متحدہ کی ساکھ کا بحران ہے۔”

جیسے جیسے انطالیہ ڈپلومیسی فورم آگے بڑھ رہا ہے، ترکیہ کی عالمی امن، استحکام اور سفارتی مکالمے کے فروغ میں سنجیدگی نمایاں ہے، اور وزیر خارجہ فیدان بار بار واضح کر رہے ہیں کہ ترکیہ بین الاقوامی تنازعات کے حل میں ایک کلیدی کردار ادا کرتا رہے گا۔

آذربایجان کی وزارت خارجہ نے پی اے سی ای کے صدر کے آذربایجان مخالف الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا Previous post آذربایجان کی وزارت خارجہ نے پی اے سی ای کے صدر کے آذربایجان مخالف الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا
وزیر اعظم شہباز شریف کا دورہ بیلاروس: 1.5 لاکھ ہنر مند پاکستانی نوجوانوں کی شمولیت سمیت وسیع البنیاد دوطرفہ تعاون پر اتفاق Next post وزیر اعظم شہباز شریف کا دورہ بیلاروس: 1.5 لاکھ ہنر مند پاکستانی نوجوانوں کی شمولیت سمیت وسیع البنیاد دوطرفہ تعاون پر اتفاق