
تووز جنگ کے پانچ سال مکمل، قومی جرأت و قربانی کی علامت
باکو، یورپ ٹوڈے: آج آذربائیجان کی جدید فوجی تاریخ کے ایک اہم اور جرأتمندانہ باب، “تووز جنگ” کی پانچویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ یہ معرکہ 12 جولائی 2020 کو اس وقت پیش آیا جب آرمینیائی افواج نے آذربائیجان کے تووز علاقے کی سمت اشتعال انگیز کارروائیاں کیں، جسے آذربائیجانی مسلح افواج نے کامیابی سے پسپا کیا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق، تووز جنگ کو آذربائیجان کی قومی استقامت اور عسکری قوت کی علامت کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ ان جھڑپوں میں آذربائیجانی فوج نے دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا، جس میں آرمینیائی افواج کے 100 سے زائد اہلکار ہلاک ہوئے اور کئی فوجی تنصیبات تباہ ہوئیں۔
اس جنگ میں آذربائیجان کے متعدد جانباز افسران اور سپاہیوں نے جام شہادت نوش کیا، جن میں درج ذیل شامل ہیں:
- میجر جنرل پولاد ہاشموف
- کرنل ایلگر میرزیئیف
- میجر نامیگ احمدوف
- میجر انار نوروزوف
- سینئر لیفٹیننٹ رشاد محمودوف
- وارنٹ آفیسر ایلگر زینالوف
- وارنٹ آفیسر یاشر بابایوف
- سارجنٹ ایلچن مصطفی زادہ
- چیف سارجنٹ ووگار صادقوف
- سارجنٹ ناظم اسماعیلوف
- چیف سپاہی الشاد محمدوف
- سپاہی خیام داشدامیروف
اس کے علاوہ، عام شہری بھی اس جارحیت سے متاثر ہوئے۔ تووز کے آغدام گاؤں میں 76 سالہ شہری عزیز علیئیف آرمینیائی گولہ باری کا نشانہ بنے اور شہید ہو گئے۔ دشمن کی بلااشتعال توپ خانے اور مارٹر حملوں سے سرحدی دیہات میں کئی رہائشی عمارتیں، اسکول، سرکاری دفاتر اور بنیادی ڈھانچے بری طرح متاثر ہوئے۔
قوم کے ان عظیم سپوتوں کی بہادری کو سراہتے ہوئے، صدر الہام علیئیف نے 9 دسمبر 2020 کو ایک فرمان کے تحت میجر جنرل پولاد ہاشموف اور کرنل ایلگر میرزیئیف کو ملک کے دفاع میں ان کی غیرمعمولی خدمات کے اعتراف میں بعد از شہادت “قومی ہیرو آف آذربائیجان” کے اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا۔
تووز کی جنگ آج بھی آذربائیجان کی عسکری تاریخ کا ایک ناقابل فراموش سنگ میل ہے، جو نہ صرف مسلح افواج کی جرأت و قربانی کی عکاسی کرتا ہے بلکہ بیرونی جارحیت کے خلاف آذربائیجانی قوم کے اتحاد کی علامت بھی ہے۔