
وزیر خارجہ عباس عراقچی کی میزبانی میں نوروز اور عید الفطر کی مناسبت سے سفیروں کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد
تہران، یورپ ٹوڈے: تہران میں ہفتہ کی شب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے فارسی نئے سال (نوروز) کی آمد کے موقع پر ایک پروقار تقریب کی میزبانی کی، جس میں مختلف ممالک کے سفیروں اور سفارتی مشنز کے سربراہان نے شرکت کی۔ اس موقع پر ایرانی وزراء اور اعلیٰ فوجی حکام بھی موجود تھے۔
تقریب کے دوران کروشیا کے سفیر ڈراگو اسٹامبک نے موسم بہار اور نوروز کی آمد پر مبارکباد پیش کی اور شرکاء کو نوروز کی اصل روح کو اپنانے کی تلقین کی، جو انسانی یکجہتی، امن، اور پرامن بقائے باہمی جیسے اعلیٰ اقدار کی علامت ہے۔
بعد ازاں وزیر خارجہ عباس عراقچی نے شرکاء کو نوروز اور رمضان المبارک کے اختتام پر آنے والی عید الفطر کی مبارکباد دی۔ انہوں نے گزشتہ ایرانی سال کو ایران اور مغربی ایشیا کے لیے اہم واقعات اور چیلنجز کا حامل قرار دیا، اور اس عزم کا اظہار کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نیا سال، جو 21 مارچ 2025 کو شروع ہوا، اپنی اصولی اور ذمہ دارانہ خارجہ پالیسیوں کو جاری رکھے گا۔
عراقچی نے عالمی امور پر ایران کے مؤقف پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خط کے جواب میں ایران کا ردعمل اس کے متن اور لہجے کے مطابق تھا، تاہم اس میں سفارت کاری کے دروازے کھلے رکھے گئے۔
ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ یہ ایک مکمل طور پر پرامن پروگرام ہے، اور تہران نے رضاکارانہ طور پر اپنے جوہری اقدامات کی شفافیت یقینی بنائی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ 2015 کے جوہری معاہدے سے یکطرفہ طور پر امریکہ ہی علیحدہ ہوا تھا۔
آخر میں عراقچی نے ایران کی ہمسایہ ممالک اور دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ خارجہ پالیسی پر بات کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ آنے والے سال میں سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات میں مزید وسعت آئے گی۔