فاؤنڈیشن یونیورسٹی

فاؤنڈیشن یونیورسٹی اسلام آباد کے زیر اہتمام چین-پاکستان ثقافتی اوڈیسی پر سمپوزیم کا انعقاد

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: نیوز ہب کنسلٹنٹس کے مطابق، فاؤنڈیشن یونیورسٹی اسلام آباد (FUI) اور چائنا میڈیا گروپ (CMG) کے تعاون سے “چین-پاکستان ثقافتی اوڈیسی” کے عنوان سے ایک سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد چین اور پاکستان کے درمیان ثقافتی روابط کو فروغ دینا اور مضبوط کرنا تھا۔ اس تقریب میں نامور مقررین، ماہرین تعلیم، میڈیا پیشہ وران اور سرکاری حکام نے شرکت کی اور دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور سفارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں میڈیا کے کردار پر تبادلہ خیال کیا۔

تقریب کا آغاز کرتے ہوئے ڈاکٹر حنا شاہد نے چین اور پاکستان کے دیرینہ ثقافتی تعلقات کو اجاگر کیا اور دونوں ممالک کو قریب لانے میں میڈیا کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اپنے شعبے کی جانب سے ان ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے کے عزم پر روشنی ڈالی۔

چائنا میڈیا گروپ کی نمائندہ محترمہ تبسم نے چین میڈیا گروپ کی عالمی سرگرمیوں، بشمول پاکستان میں ایف ایم 98 دوستی چینل کے بارے میں تفصیلی گفتگو کی۔ انہوں نے سی ایم جی کی اعلیٰ سطحی کامیابیوں کا ذکر کیا اور صدر شی جن پنگ کے وژن پر بات کی جس کا مقصد میڈیا کے ذریعے ثقافتی روابط کو فروغ دینا ہے۔

تقریب میں دو دستاویزی فلمیں پیش کی گئیں، جنہوں نے چین-پاکستان کے ثقافتی اور ورثے کے تعلقات کو اجاگر کیا۔ پہلی دستاویزی فلم، سی جی ٹی این اردو کی جانب سے، ثقافتی ورثے اور باہمی قدروں پر مبنی تھی جبکہ دوسری فلم فاؤنڈیشن یونیورسٹی نے پیش کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعلقات کو مضبوط کرنے کی کاوشوں کو پیش کیا گیا۔

سینیٹر مشاہد حسین سید نے صدر شی جن پنگ کے ساتھ اپنی ملاقاتوں سے حاصل کردہ تجربات بیان کیے اور چین اور پاکستان کے تاریخی تعلقات، بشمول چودھویں صدی کے سیاح ابن بطوطہ کے تحریری نقوش اور سترھویں صدی میں چین کی ترقیاتی کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے چین-پاکستان تعلقات کو مضبوط بنانے میں میڈیا کے اہم کردار کو اجاگر کیا اور محترمہ تبسم کا شکریہ ادا کیا۔

اس کے بعد پروفیسر ڈاکٹر سلیم مظہر نے چین اور پاکستان کے قریبی تعلقات پر روشنی ڈالی اور اس دوستی کو فروغ دینے میں میڈیا کے کردار پر زور دیا۔ مسٹر انجم دارا نے چین کی سنٹرل ایشیا اور سلک روڈ کے ساتھ تاریخی وابستگی کا ذکر کیا اور قدیم ثقافتی اور اقتصادی روابط کو اجاگر کیا۔

سمپوزیم میں معزز شرکاء نے بھی شرکت کی، جن میں جناب زیلدار احسن شاہ (وائس چیئرمین پاکستان ریسرچ سینٹر برائے کمیونٹی وِد شیئرڈ فیوچر اور منیجنگ ڈائریکٹر اعلان ریسرچ سینٹر)، عبداللہ خان (منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز اسلام آباد)، اور ڈاکٹر آدم سعود (ڈین بحریہ یونیورسٹی اسلام آباد)، جناب محمد علی پاشا (جو وسطی اور جنوب مشرقی ایشیا اور چین کے امور کے تجزیہ کار ہیں)، محترمہ فاطمہ الزہرہ (چیف ایڈیٹر، دی گلف آبزرور)، فاؤنڈیشن یونیورسٹی اسلام آباد کے دیگر معزز فیکلٹی ممبران اور طلبہ نے بھی شرکت کی۔

چینی خطاطی کی ورکشاپ اور آرٹس اینڈ میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے طلبہ کے فن پاروں نے دونوں ممالک کے درمیان فن اور ثقافت کے تعاون کو مزید اجاگر کیا۔

یہ تقریب پاکستان اور چین کے دیرینہ تعلقات کا مظہر تھی، جس میں میڈیا کے اس کردار کو نمایاں کیا گیا جو نہ صرف مشترکہ تاریخ کو محفوظ رکھتا ہے بلکہ مستقبل میں مزید تعاون کو بھی فروغ دیتا ہے۔

شہباز شریف Previous post وزیر اعظم شہباز شریف اور امیرِ قطر کا قطر کے قومی عجائب گھر میں پاکستانی آرٹ نمائش “منظر” کا دورہ
10 ارب روپے Next post پی آئی اے کی نجکاری کا عمل شروع، 10 ارب روپے کی ابتدائی بولی