امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کا چوتھا دور زیادہ سنجیدہ اور تفصیلی رہا: ایرانی وزیر خارجہ

امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کا چوتھا دور زیادہ سنجیدہ اور تفصیلی رہا: ایرانی وزیر خارجہ

تہران، یورپ ٹوڈے: ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایران اور امریکہ کے درمیان چوتھے دور کی بالواسطہ مذاکرات کو سابقہ ادوار کے مقابلے میں کہیں زیادہ سنجیدہ، مفصل اور نتیجہ خیز قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین ایک دوسرے کے مؤقف کو پہلے سے بہتر انداز میں سمجھنے لگے ہیں۔

مسقط میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے—جہاں یہ مذاکرات عمانی حکام کی ثالثی میں منعقد ہوئے—عراقچی نے کہا کہ حالیہ دور عام نوعیت کی باتوں سے ہٹ کر متنازع نکات پر مرکوز رہا، جس سے بات چیت اگرچہ پیچیدہ ہوئی، لیکن اس کا فائدہ بھی ہوا۔

عراقچی نے کہا، ’’پچھلے تین ادوار کے مقابلے میں یہ نشست کہیں زیادہ براہِ راست اور سنجیدہ تھی۔ ہم عمومی نکات سے نکل کر تفصیلات پر بات کرنے لگے، جو فطری طور پر مذاکرات کو مزید مشکل بناتا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ گفتگو کے دوران سخت اور صاف گوئی پر مبنی تبادلہ خیال ہوا، لیکن اس کے باوجود یہ مذاکرات نہایت سودمند رہے۔ ان کے بقول، ’’بات چیت سخت اور دو ٹوک تھی، لیکن یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ دونوں فریقین اب ایک دوسرے کے مؤقف کو زیادہ بہتر طور پر سمجھ چکے ہیں۔‘‘

عراقچی نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کے جوہری پروگرام اور امریکی پابندیوں کے خاتمے جیسے اہم اختلافی نکات پر بھی تفصیلی بحث ہوئی، جس سے تہران اور واشنگٹن کے درمیان فاصلے کسی حد تک کم ہوئے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ دونوں ممالک نے بات چیت کے سلسلے کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے، جبکہ اگلے دور کی تاریخ اور مقام کا تعین دونوں وفود کی دستیابی کے مطابق عمان کے ساتھ رابطے کے ذریعے کیا جائے گا۔

ایرانی وفد کی قیادت عباس عراقچی نے کی، جبکہ امریکی وفد کی قیادت مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی ایلچی اسٹیون وٹکوف نے کی۔ مذاکرات کئی گھنٹوں پر محیط رہے اور ان کی میزبانی عمان کے وزیر خارجہ بدر بن حمد البوسعیدی نے کی۔

یہ بالواسطہ مذاکرات 2018 میں امریکہ کی جانب سے ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کی سب سے اہم سفارتی پیش رفت سمجھی جا رہی ہے، جس کا مقصد سفارت کاری کی بحالی اور دیرینہ کشیدگی میں کمی کے امکانات تلاش کرنا ہے۔

آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی پر آج یومِ تشکر منایا جا رہا ہے Previous post آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی پر آج یومِ تشکر منایا جا رہا ہے
پاکستان کا مسئلہ کشمیر پر صدر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کا خیرمقدم Next post پاکستان کا مسئلہ کشمیر پر صدر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کا خیرمقدم