فوس-سور-میر کی بندرگاہ پر فرانسیسی ڈاک ورکرز کا اسرائیل کو فوجی سامان کی ترسیل سے انکار

فوس-سور-میر کی بندرگاہ پر فرانسیسی ڈاک ورکرز کا اسرائیل کو فوجی سامان کی ترسیل سے انکار

مارسی،  یورپ ٹوڈے: فرانس کے جنوبی علاقے میں واقع بندرگاہ فوس-سور-میر پر ڈاک ورکرز نے جمعرات کے روز اسرائیل کے لیے فوجی سامان کی ترسیل روک دی۔ یہ اقدام فلسطین کے علاقے غزہ میں اسرائیلی اقدامات کے خلاف احتجاج کے طور پر کیا گیا، سی جی ٹی (CGT) ٹریڈ یونین نے تصدیق کی ہے۔

یونین کے مطابق، بندرگاہ پر کام کرنے والے اسٹیویڈورز (سامان لوڈ اور ان لوڈ کرنے والے کارکنان) نے ایک کارگو جہاز پر “لنکس” (Links) کہلانے والے دھاتی پرزہ جات لادنے سے انکار کر دیا۔ یہ پرزہ جات مشین گن کی گولیوں کو جوڑنے اور تیز فائرنگ میں مدد فراہم کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

انسانی حقوق کے گروہوں اور میڈیا نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ اس قسم کا فوجی ساز و سامان غزہ میں عام شہریوں کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے، جس پر بین الاقوامی سطح پر تشویش پائی جاتی ہے۔

ڈاک ورکرز یونین کے مقامی رہنما کرسٹوف کلاریٹ (Christophe Claret) نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، “ہمیں مطلع کیا گیا کہ یہ سامان جمعرات کو لادنے کے لیے تیار ہے، ہم نے کامیابی سے اس کی نشاندہی کی اور اسے علیحدہ کر دیا۔”

انہوں نے مزید کہا کہ جب بندرگاہ کے مزدور کسی سامان کو لادنے سے انکار کرتے ہیں تو ضوابط کے مطابق کوئی دوسرا فرد اس عمل کو انجام نہیں دے سکتا۔ تاہم، کارگو جہاز پر موجود دیگر کنٹینرز کو معمول کے مطابق لوڈ کیا جائے گا۔

یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب دنیا بھر میں اسرائیل کے غزہ پر حملوں کے خلاف احتجاج میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، اور مختلف حلقے انسانی حقوق کی پامالی پر آواز اٹھا رہے ہیں۔

بڑے آبی ذخائر کی تعمیر کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر ہدایت اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم Previous post بڑے آبی ذخائر کی تعمیر کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر ہدایت اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم
وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی خانہ کعبہ میں نوافل کی ادائیگی، بنیان مرصوص کی فتح پر شکرانہ Next post وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی خانہ کعبہ میں نوافل کی ادائیگی، بنیان مرصوص کی فتح پر شکرانہ