فرانس

فرانس سمیت یورپی یونین کے ممالک کی جانب سے بچوں کو آن لائن نقصانات سے بچانے کے لیے نئی ایپ کا تجربہ

برسلز، یورپ ٹوڈے: یورپی کمیشن نے پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ پانچ یورپی یونین کے ممالک، جن میں فرانس بھی شامل ہے، ایک نئی ایپلیکیشن کا تجربہ کریں گے جس کا مقصد بچوں کو آن لائن نقصان دہ مواد تک رسائی سے روکنا ہے۔ اس ایپ کے ذریعے صارفین کی عمر کی تصدیق کی جائے گی تاکہ صرف بالغ افراد ہی مخصوص مواد تک رسائی حاصل کر سکیں۔

ڈنمارک، فرانس، یونان، اٹلی اور اسپین آنے والے چند ماہ میں اس ایپ کے اپنے قومی ورژنز تیار کر کے متعارف کروائیں گے۔

یورپی یونین کی ٹیکنالوجی چیف ہینا ویرکونن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:
“یہ ایپ صارفین کو آسانی سے یہ ثابت کرنے کی سہولت دے گی کہ ان کی عمر 18 سال سے زائد ہے، تاکہ بچوں کو نامناسب مواد سے محفوظ رکھا جا سکے۔”

ڈنمارک کی ڈیجیٹل وزیر کیرولین اسٹَیج اولسن نے ایپ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا:
“یہ تصور کرنا مشکل ہے کہ ایک بچہ صرف زبانی دعویٰ کرکے شراب خرید لے یا نائٹ کلب میں داخل ہو جائے، بغیر کسی شناختی تصدیق کے۔ لیکن آن لائن دنیا میں یہی کچھ برسوں سے ہو رہا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ‘باؤنسرز کے بغیر نائٹ کلب’ کا سلسلہ ختم کیا جائے۔”

یہ ایپ ہر ملک کے اپنے قواعد کے مطابق تیار کی جائے گی، کیونکہ مختلف ممالک مختلف سروسز کے لیے عمر کی حدیں مقرر کرتے ہیں، جیسے کہ فحش مواد، جوا کھیلنے والی ویب سائٹس یا سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے انسٹاگرام اور ٹک ٹاک۔

فرانس، مثال کے طور پر، سوشل میڈیا استعمال کرنے کے لیے کم از کم عمر 15 سال مقرر کر چکا ہے، جو کہ خود پلیٹ فارمز کی مقرر کردہ 13 سال کی حد سے زیادہ ہے، تاہم ان قواعد پر عملدرآمد کے لیے یورپی یونین کی منظوری کا انتظار ہے۔

27 رکنی یورپی یونین دنیا کے سخت ترین ڈیجیٹل قواعد نافذ کرنے والوں میں شامل ہے، اور اس وقت بھی متعدد تحقیقات جاری ہیں کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز بچوں کی حفاظت کے لیے کیا اقدامات کرتے ہیں یا کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔

ایپ کی دستیابی کے بعد صارفین اسے آن لائن اسٹور سے ڈاؤن لوڈ کر کے اپنی عمر کی تصدیق کے لیے استعمال کر سکیں گے تاکہ وہ کسی ویب سائٹ یا پلیٹ فارم تک رسائی حاصل کر سکیں۔

یورپی کمیشن کا کہنا ہے کہ یہ ایپ پلیٹ فارمز اور صارفین کے اشتراک سے مزید مقامی سطح پر ڈھالی جائے گی۔

اسٹَیج اولسن نے مزید کہا کہ یہ ایپ حقیقی دنیا میں بھی استعمال کی جا سکے گی، جیسے کہ شراب یا سگریٹ خریدتے وقت صارفین اپنی عمر کی تصدیق اسی کے ذریعے کر سکیں گے۔

بچوں کے حقوق کا احترام

یورپی یونین کے موجودہ قوانین میں “ڈیجیٹل سروسز ایکٹ (DSA)” شامل ہے، جو کہ مواد کے اعتدال اور بچوں کی حفاظت کے حوالے سے سخت ضوابط فراہم کرتا ہے۔

پیر کو کمیشن نے DSA کے تحت آن لائن پلیٹ فارمز کے لیے نئی سفارشات بھی جاری کیں، جن کا مقصد بچوں کو خطرناک رویوں سے بچانا اور ان کی آن لائن حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔

ان سفارشات میں شامل ہے:

  • “ایڈکٹیو” فیچرز جیسے “ریڈ ریسپٹس” کا خاتمہ،
  • نابالغوں کے لیے صارفین کو بلاک یا میوٹ کرنا آسان بنانا،
  • کانٹینٹ کے اسکرین شاٹس یا ڈاؤن لوڈنگ کو روکنا،
  • نوٹیفیکیشنز کو بذریعہ ڈیفالٹ بند رکھنا، خاص طور پر سونے کے اوقات میں،
  • ایپس کی فوٹو گیلری یا کیمرا تک رسائی کو محدود کرنا۔

فرانس اور اسپین کی حمایت سے، یونان نے جون میں ایک تجویز پیش کی کہ یورپی یونین بچوں کے آن لائن پلیٹ فارمز کے استعمال کو کس طرح محدود کرے۔

سیاست دانوں میں بچوں کی ذہنی اور جسمانی صحت پر سوشل میڈیا اور اسمارٹ فون کے بڑھتے ہوئے اثرات پر تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ڈنمارک، جو جولائی سے یورپی یونین کی چھ ماہہ صدارت سنبھال چکا ہے، نے اس مسئلے کو ترجیحی قرار دیا ہے اور بلاک پر زور دیا ہے کہ وہ اس حوالے سے مزید اقدامات کرے۔

آذربائیجان Previous post جنوری تا جون 2025 کے دوران آذربائیجان نے 25.2 ارب مکعب میٹر قدرتی گیس پیدا کی، وزارتِ توانائی
شہباز شریف Next post وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اجلاس، معیشت میں شفافیت کے لیے ڈیجیٹل نظام کو اولین ترجیح قرار