
مالی میں فرانسیسی شہری کی گرفتاری پر فرانس کا اظہارِ تشویش، فوری رہائی کا مطالبہ
پیرس، یورپ ٹوڈے: فرانس کی وزارتِ خارجہ نے ہفتے کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ مالی حکام کے ساتھ ایک فرانسیسی شہری کی گرفتاری کے معاملے پر بات چیت کر رہی ہے، جس پر انٹیلی جنس اداروں کے ساتھ مل کر ملک کو غیر مستحکم کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ وزارت نے ان الزامات کو “بے بنیاد” قرار دیتے ہوئے گرفتار فرد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا: “غلط فہمی دور کرنے اور فرانسیسی سفارتخانے کے ملازم کی فوری رہائی کے لیے بات چیت جاری ہے۔”
مالی کے حکام نے جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ فرانسیسی شہری کو خفیہ اداروں سے مبینہ تعاون کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔ فوجی حکومت نے مزید الزام عائد کیا کہ “غیر ملکی ریاستیں” ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ اسی دوران درجنوں فوجیوں کو حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش کے شبہے میں گرفتار کیے جانے کی بھی اطلاع دی گئی۔
فرانس کی وزارتِ خارجہ نے زور دیا کہ گرفتار شہری کو ویانا کنونشن برائے قونصلر تعلقات کے تحت سفارتی اور قونصلر عملے کی استثنیٰ اور مراعات حاصل ہیں جن کا احترام میزبان ملک پر لازم ہے۔
یاد رہے کہ مالی دنیا کے غریب ترین ممالک میں شمار ہوتا ہے اور 2012 سے بدامنی اور شورش کا شکار ہے، جہاں القاعدہ اور داعش سے وابستہ شدت پسندوں کے ساتھ مقامی مسلح گروہ اور جرائم پیشہ نیٹ ورکس بھی سرگرم ہیں۔
صدر اسی می گوئٹا کی سربراہی میں 2020 اور 2021 کی مسلسل فوجی بغاوتوں کے بعد مالی کی فوجی حکومت نے مغربی ممالک خصوصاً فرانس سے فاصلہ اختیار کر لیا ہے اور روس کے ساتھ سیاسی و عسکری تعلقات کو قومی خودمختاری کے نام پر مضبوط کیا ہے۔