غزہ

فرانس، برطانیہ اور 23 دیگر ممالک کا غزہ میں جنگ کے فوری خاتمے کا مشترکہ مطالبہ

غزہ، یورپ ٹوڈے:  پیر کے روز دو درجن سے زائد مغربی ممالک نے غزہ میں جاری جنگ کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں انسانی مصائب “نئے انتہاؤں تک پہنچ چکے ہیں”۔ اس بیان کے اجراء کا وقت ایسے موقع پر آیا ہے جب اسرائیلی فوج نے وسطی شہر دیر البلح میں اپنی کارروائیوں کو وسعت دی ہے۔

برطانیہ، فرانس، آسٹریلیا، کینیڈا، اور دیگر 21 ممالک کے ساتھ ساتھ یورپی یونین نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ “یہ جنگ اب ختم ہونی چاہیے۔” بیان میں کہا گیا کہ غزہ کے شہریوں کی تکالیف ناقابلِ تصور حد تک بڑھ چکی ہیں اور فریقین کو فوری طور پر جنگ بندی پر رضامند ہونا چاہیے، فلسطینی عسکریت پسندوں کے قبضے میں موجود مغویوں کو رہا کیا جانا چاہیے، اور اشد ضروری امداد کی فراہمی کو بلا رکاوٹ یقینی بنایا جانا چاہیے۔

بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب پیر کو دیر البلح شدید گولہ باری کی زد میں آیا۔ اسرائیلی فوج نے ایک روز قبل علاقہ خالی کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایسے علاقے میں کارروائی شروع کر رہی ہے جہاں اس سے قبل وہ سرگرم نہیں تھی۔ اقوام متحدہ کے انسانی امور کے ادارے (اوچا) کے ابتدائی اندازے کے مطابق، اس وقت علاقے میں 50,000 سے 80,000 افراد موجود تھے۔

دیر البلح کے رہائشی 48 سالہ عبداللہ ابو سلیم نے اے ایف پی کو بتایا: “رات کے وقت ہم نے خوفناک اور شدید دھماکے سنے جو زمین کو یوں ہلا رہے تھے جیسے زلزلہ آیا ہو۔” ان کے مطابق یہ گولہ باری دیر البلح کے جنوبی اور جنوب مشرقی علاقوں میں کی جا رہی تھی۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ “فوج شاید دیر البلح اور وسطی کیمپوں میں زمینی کارروائی کی تیاری کر رہی ہے، جہاں لاکھوں بے گھر افراد نے پناہ لی ہوئی ہے۔”

انتہائی نازک صورت حال

مغربی ممالک کے بیان میں اسرائیل کی جانب سے امداد کی فراہمی کے نظام پر بھی شدید تنقید کی گئی، اسے “خطرناک، غیر مستحکم کرنے والا اور غزہ کے شہریوں کی انسانی عظمت کی خلاف ورزی” قرار دیا گیا۔ اقوام متحدہ کے مطابق مئی کے آخر سے اب تک جب اسرائیل نے امدادی ناکہ بندی میں جزوی نرمی کی، کھانے کی تلاش کے دوران 875 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

بیان میں کہا گیا: “ہم امداد کی بوند بوند ترسیل اور بنیادی ضروریات پوری کرنے کی کوشش میں بچوں سمیت عام شہریوں کے غیر انسانی قتل کی مذمت کرتے ہیں۔” جنگ کے آغاز سے اب تک غزہ کی تقریباً پوری آبادی کم از کم ایک بار اسرائیلی انخلائی احکامات کے باعث نقل مکانی پر مجبور ہو چکی ہے۔

اوچا کے مطابق، تازہ ترین انخلائی احکامات کے بعد اب 87.8 فیصد علاقہ یا تو انخلائی حکم کے تحت ہے یا اسرائیلی فوجی زون قرار دیا جا چکا ہے۔

50 سالہ حمڈی ابو مغسیب نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ اور اس کے اہل خانہ دیر البلح کے جنوب میں اپنے خیمے سے شدید گولہ باری کے بعد صبح سویرے شمال کی طرف فرار ہو گئے۔ انہوں نے کہا: “غزہ میں کہیں بھی محفوظ جگہ نہیں ہے۔ ہمیں سمجھ نہیں آتا کہ ہم کہاں جائیں۔”

برطانیہ میں قائم تنظیم “میڈیکل ایڈ فار فلسطینیانز” کی غزہ میں رابطہ کار مائی الاوودہ نے صورت حال کو “انتہائی نازک” قرار دیتے ہوئے کہا کہ “ہمارے دفتر کے گرد شدید گولہ باری ہو رہی ہے، جبکہ فوجی گاڑیاں صرف 400 میٹر کے فاصلے پر ہیں۔”

“حیرت اور تشویش”

ان افراد کے اہل خانہ، جنہیں حماس نے اکتوبر 2023 کے حملے کے دوران یرغمال بنایا تھا، دیر البلح سے انخلا کے احکامات پر “حیرت اور تشویش” کا اظہار کر رہے ہیں۔ ’ہوسٹیجز اینڈ مسنگ فیملیز فورم‘ نے اسرائیلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وضاحت کریں کہ دیر البلح میں جاری آپریشن سے ان یرغمالیوں کی زندگی کو خطرہ کیوں لاحق نہیں۔

اکتوبر 2023 کے حملے میں حماس نے 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا جن میں سے اب بھی 49 غزہ میں موجود ہیں، جن میں 27 افراد کے بارے میں اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ جاں بحق ہو چکے ہیں۔

غزہ میں شہری دفاع کے ترجمان بسال نے پیر کو اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں کم از کم 15 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع دی ہے۔ تاہم میڈیا کی رسائی میں رکاوٹوں اور کئی علاقوں تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے اے ایف پی ان اعداد و شمار کی آزادانہ تصدیق نہیں کر سکا۔

غزہ میں جاری اسرائیلی فوجی مہم میں اب تک 59,029 فلسطینی شہری جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے، یہ اعداد و شمار حماس کے زیرانتظام وزارت صحت کے مطابق ہیں۔

اکتوبر 2023 میں حماس کے حملے کے نتیجے میں اسرائیل میں 1,219 افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے، اے ایف پی کی جانب سے سرکاری اعداد و شمار کی بنیاد پر تیار کردہ رپورٹ کے مطابق۔

اسلام آباد Previous post اسلام آباد اور راولپنڈی میں شدید بارش سے سیلاب، نالوں میں طغیانی، ہائی الرٹ جاری
ایکسپریس Next post ویتنامی وزیر اعظم کا ایکسپریس وے منصوبوں کا معائنہ، تعمیراتی کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت