ویٹیکن میں پوپ فرانسس کی آخری رسومات کی تیاریاں، عالمی رہنما اور بادشاہ روم پہنچنے لگے

ویٹیکن میں پوپ فرانسس کی آخری رسومات کی تیاریاں، عالمی رہنما اور بادشاہ روم پہنچنے لگے

روم، یورپ ٹوڈے: پوپ فرانسس کی آخری رسومات کے لیے دنیا بھر سے سربراہان مملکت اور شاہی شخصیات جمعہ کے روز روم پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ ان کی تدفین ہفتہ کو ویٹی کن سٹی کے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں ہوگی، تاہم ان کا تابوت جب سینٹ میری میجر باسیلیکا میں پہنچے گا تو وہاں موجود غریب اور پسماندہ افراد کا استقبال، پوپ فرانسس کی عاجز شخصیت اور تکلف سے گریز کی عکاسی کرے گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ارجنٹائن کے صدر جیویئر میلی جمعہ کے روز ویٹی کن پہنچ رہے ہیں، جو پوپ فرانسس کے جسد خاکی کے سینٹ پیٹرز باسیلیکا میں سر عام دیدار کا آخری دن ہے۔ شام کو ان کا تابوت بند کر دیا جائے گا۔

ویٹی کن کے مطابق 130 عالمی وفود کی شرکت کی تصدیق ہو چکی ہے، جن میں 50 سربراہان مملکت اور 10 حکمران بادشاہ شامل ہیں۔

عوامی خراج عقیدت

پیر کے روز 88 سال کی عمر میں فالج کے باعث انتقال کرنے والے پوپ فرانسس کو الوداع کہنے کے لیے ہزاروں افراد نے کئی گھنٹے قطاروں میں گزارے۔ جمعہ دوپہر تک 1,50,000 سے زائد افراد پوپ کے کھلے تابوت کے سامنے سے گزر چکے تھے۔ پوپ کو سرخ لباس، بشپ کی ٹوپی اور ہاتھوں میں تسبیح کے ساتھ آخری دیدار کے لیے رکھا گیا۔

سینٹ پیٹرز باسیلیکا کو رات بھر کھلا رکھا گیا، صرف چند گھنٹے بند کیا گیا۔ فجر سے پہلے لوگ جمع ہونا شروع ہو گئے تھے اور سکیورٹی کھلنے پر پیازا کی طرف دوڑ پڑے۔

نیپلز سے آنے والے نوجوان جیووانی گوارینو نے کہا، ’’میں امید کرتا ہوں کہ ان کے جانشین بھی فرانسس کے نقش قدم پر چلیں گے۔‘‘

اختتامی لمحات اور تدفین

جمعہ شام 7 بجے عوامی دیدار ختم ہونے کے بعد، پوپ فرانسس کا سادہ لکڑی کا تابوت بند کر دیا جائے گا۔ کارڈینل کیوین فیرل، جو ویٹی کن کے عبوری منتظم (کیمیرلینگو) ہیں، اختتامی عمل کی نگرانی کریں گے۔ تابوت میں پوپ کے دور میں جاری ہونے والے سکے اور ان کی زندگی پر مشتمل ایک صفحے کا خلاصہ بھی رکھا جائے گا۔

تدفین ہفتہ کو سینٹ میری میجر باسیلیکا میں کی جائے گی، جہاں پوپ نے اپنی زندگی میں مدر مریم کی ایک شبیہ کے نزدیک دفن ہونے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ تدفین ایک نجی تقریب ہوگی۔ ویٹی کن کی جانب سے جاری تصاویر میں قبر کا سنگ مرمر کا کتبہ فرش کے ساتھ ہموار اور سادہ انداز میں دکھایا گیا ہے، جس پر صرف ’’فرانسِسکُس‘‘ لکھا ہے۔

مختلف جذبات، ایک عقیدت

روم کی رہائشی 72 سالہ آوریلیا بالارینی اور 78 سالہ ریٹائرڈ فضائی میزبان فرانچسکا کوڈاتو نے پوپ کو الوداع کہنے کے لیے مختلف جذبات کے ساتھ حاضری دی۔ بالارینی نے پوپ کو دادا جی کی مانند مانا اور ہر روز ان کے فیس بک پیغام کا جواب دیا۔ انہوں نے کہا، ’’انہوں نے اپنی تمام زندگی دے دی، ہم ایک دن دوبارہ ملیں گے۔‘‘

کوڈاتو نے شرمندگی کے ساتھ کہا کہ انہوں نے پہلے پوپ جان پال دوم سے عقیدت کے باعث فرانسس کو اہمیت نہیں دی، مگر اب انہیں احساس ہوا کہ وہ عوام کے قریب ایک عظیم انسان تھے۔

نیا پوپ اور کارڈینلز کے مشورے

ویٹی کن نے اعلان کیا ہے کہ نئے پوپ کے انتخاب کے لیے اجلاس (کانکلیو) 5 مئی سے پہلے شروع نہیں ہوگا، کیونکہ نو دن کی عوامی سوگ کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔ 149 کارڈینلز جمعہ کو اجلاس میں شریک ہوئے، تاہم ابھی کسی حتمی فیصلے تک نہیں پہنچے۔

کارڈینل فرانسوا زاویئر بستیلو، جنہوں نے پوپ فرانسس کی آخری پاپل دورے پر کورسیکا میں میزبانی کی، نے انہیں ’’آزاد انسان‘‘ قرار دیا جنہوں نے ’’چرچ کو انسانیت دی بغیر اس کی تقدیس کو ختم کیے‘‘۔

سکیورٹی اور عالمی شخصیات کی آمد

اٹلی نے 2,500 پولیس اہلکار اور 1,500 فوجی اہلکار تعینات کیے ہیں۔ تقریباً دو لاکھ افراد کی ویٹی کن آمد اور تین لاکھ افراد کے جنازے کے راستے پر موجودگی کی توقع ہے۔ سمندر میں نیوی کا جنگی جہاز اور فضائی حدود میں لڑاکا طیارے بھی الرٹ رکھے گئے ہیں۔

دیگر عالمی رہنماؤں میں شامل ہیں:

  • یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی اور خاتون اول اولینا زیلنسکا
  • فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون
  • برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر
  • پرنس ولیم
  • ہسپانوی بادشاہ فلپ ششم اور ملکہ لیٹیزیا
  • ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان
  • برازیلی صدر لوئز اناسیو لولا دا سلوا

ویٹی کن کے مطابق کارڈینلز اتوار کے روز سینٹ میری میجر باسیلیکا جائیں گے، جہاں وہ ’’سالُس پاپُلی رومانی‘‘ شبیہ کے سامنے دعائیں مانگیں گے، جس سے پوپ فرانسس کو خاص عقیدت تھی۔

ترکمان گھوڑے کے قومی تہوار کے موقع پر عظیم الشان تقریبات، صدر بردی محمدوف کی زیر صدارت انتظامات کا جائزہ Previous post ترکمان گھوڑے کے قومی تہوار کے موقع پر عظیم الشان تقریبات، صدر بردی محمدوف کی زیر صدارت انتظامات کا جائزہ
وزیراعظم شہباز شریف کا حج 2025 کے متاثرہ پاکستانی عازمین کے لیے سعودی حکام سے رجوع کرنے کا اعلان Next post وزیراعظم شہباز شریف کا حج 2025 کے متاثرہ پاکستانی عازمین کے لیے سعودی حکام سے رجوع کرنے کا اعلان