
جرمنی کے شہر ڈریسڈن میں دوسری جنگ عظیم کا بم دریافت، 10,000 افراد محفوظ مقام پر منتقل
ڈریسڈن، یورپ ٹوڈے: جرمنی کے مشرقی شہر ڈریسڈن کے وسطی علاقے میں جمعرات کی صبح ایک بم دریافت ہونے کے بعد بم ڈسپوزل یونٹ تعینات کیے گئے اور 10,000 سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔ یہ بم دوسری جنگ عظیم کے دور کا ہے اور تاریخی کارولا پل کے قریب پایا گیا۔
یہ انخلا کا حکم ڈریسڈن کے تاریخی اولڈ سٹی ڈسٹرکٹ میں رہائش پذیر اور کام کرنے والے تقریباً 10,000 افراد کو متاثر کرتا ہے۔
یہ بم کارولا پل کی مرمت کے دوران دریافت ہوا، جو 11 ستمبر 2024 کی صبح کے وقت جزوی طور پر منہدم ہو گیا تھا۔ یہ دوسری بار ہے جب 1895 میں تعمیر ہونے والے اس پل کو نقصان پہنچا۔ مئی 1945 میں، جرمن فوج نے سوویت افواج کی پیش قدمی کو روکنے کے لیے اسے جان بوجھ کر تباہ کر دیا تھا۔ موجودہ پل 1967 سے 1971 کے درمیان تعمیر کیا گیا۔
جرمنی کے بڑے شہروں میں تعمیراتی اور مرمتی کام کے دوران دوسری جنگ عظیم کے بم اکثر دریافت ہوتے رہتے ہیں۔ ڈریسڈن خاص طور پر اس جنگ کے دوران بڑے پیمانے پر بمباری کا نشانہ بنا، جب فروری 1945 کے حملے میں اتحادی افواج نے 4,000 بم گرائے، جس سے شہر کا مرکز تباہ ہو گیا اور 25,000 افراد ہلاک ہوئے۔