
جرمنی بھر میں امن کے لیے ایسٹر مارچ، نئی حکومت سے امن کی اپیل
برلن، یورپ ٹوڈے: ہفتے کے روز جرمنی بھر میں تقریباً 70 ایسٹر مارچ منعقد کیے گئے، جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کرتے ہوئے امن کے حق میں آواز اٹھائی۔ ایسٹر مارچ کی یہ روایت 1960 کی دہائی سے جاری ہے۔
نیٹ ورک فراڈنسکوآپریٹو (Peace Cooperative Network) کے مطابق، 100 سے زائد پروگرام آج تا پیر تک جاری رہیں گے۔ مارچ خاص طور پر شہروں کوپن (Cologne)، میونخ، برلن، لیپزگ، بریمن اور سٹٹ گارٹ میں منعقد کیے گئے۔
گروپ کے ترجمان کرسٹین گولا نے کہا کہ اس سال مظاہروں کا مرکزی نکتہ آنے والی کوالیشن حکومت سے جرمنی کو “جنگ کے بجائے امن کی صلاحیت” اختیار کرنے کی اپیل ہے۔ ان کا کہنا تھا:
“نئے قرضوں کے بوجھ تلے ددفن ہونے اور اربوں یورو اسلحہ خریدنے کے بجائے خودکار ہتھیاروں کی کمی کے معاہدے اور سمجھدار سفارتکاری درکار ہے تاکہ یوکرائن جنگ کا خاتمہ ہو اور پوری یورپ کے لیے جامع سلامتی کا فریم ورک تشکیل پائے۔”
مظاہرے جمعرات سے شروع ہو کر پیر تک جاری رہیں گے، جو ایسٹر کی تعطیلات کا آخری دن ہے۔ گولا نے مزید کہا کہ شرکت کی شرح پچھلے سالوں کے مقابلے میں قدرے زیادہ رہی ہے۔
ان مظاہروں کا ایک اہم حصہ تین روزہ پیدل مارچ بھی ہے، جو ڈوئسبورگ سے شروع ہو کر ایسن، گیلیزنکرشن، ہرنے، بوخم سے ہوتے ہوئے ڈورٹمنڈ میں پیر کو اختتام پذیر ہوگا۔
مظاہرین نے امید ظاہر کی کہ حکومت ان مطالبات کو سنجیدگی سے لے کر امن و سلامتی کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گی۔