
جرمنی میں نجی آتش بازی پر پابندی کے لیے 2 لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد کی درخواست
برلن، یورپ ٹوڈے: جرمنی میں نئے سال کی تقریب کے دوران ہلاکتوں اور زخمیوں کے واقعات کے بعد نجی آتش بازی پر ملک گیر پابندی کے لیے 2 لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد نے آن لائن درخواست پر دستخط کیے ہیں۔
نئے سال کی تقریبات کے دوران کم از کم پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے، جہاں نجی آتش بازی کا استعمال عام ہے۔ اس کے علاوہ، کئی شہروں میں ایمرجنسی سروسز پر پٹاخوں سے حملے کیے گئے، جو حالیہ برسوں میں ایک خطرناک رجحان بن چکا ہے۔ برلن میں، ایک پولیس افسر شدید زخمی ہوا اور اسے سرجری کی ضرورت پڑی۔
اس واقعے نے سیاستدانوں کے درمیان کچھ آتش بازی کی مصنوعات پر پابندی کے حوالے سے بحث کو دوبارہ جنم دیا ہے۔ جمعہ کو فائر فائٹرز سے بات کرتے ہوئے، جرمن چانسلر اولاف شولز نے سخت قوانین کی ضرورت پر زور دیا۔
“ہمیں اس بات کے واضح قوانین ہونے چاہئیں کہ کون سی آتش بازی استعمال کی جا سکتی ہے اور ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے جو قانون کی پابندی نہیں کرتے،” شولز نے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسے اقدامات کا نفاذ درست سمت میں قدم ہے۔
درخواست کی مقبولیت عوام کی جانب سے نئے سال کی تقریبات میں آتش بازی کے غیر محفوظ اور غلط استعمال کے حوالے سے بڑھتی ہوئی تشویش کو ظاہر کرتی ہے۔