
یوکرینی تنازع کے حل کے لیے یورپی یونین کی شمولیت ضروری: جرمن چانسلر اولاف شولز
برلن، یورپ ٹوڈے: جرمن چانسلر اولاف شولز نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یورپی یونین کو یوکرین تنازع کے حل کے لیے ہونے والے مذاکرات میں شامل کیا جانا چاہیے اور یوکرین کو غیر مسلح کرنے سے متعلق کسی بھی معاہدے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، شولز نے یوکرین کے معاملے پر امریکہ اور روس کے درمیان کسی بھی ممکنہ یکطرفہ معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے کہا، “ہم یورپی ایسا ہرگز ہونے نہیں دیں گے، اور نہ ہی یوکرین کو غیر مسلح کرنے پر کسی کو اتفاق کرنے دیں گے۔” انہوں نے یہ بیان ایک انتخابی مباحثے کے دوران دیا۔
جرمن چانسلر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یوکرین کو ایک مضبوط فوج کی ضرورت ہے اور یہ معاملہ یورپ کے بغیر طے نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا، “یہ سب ہمارے بغیر ممکن نہیں۔ یقینی طور پر ہمیں بھی کچھ کہنے کا حق حاصل ہے۔” یہ بیان انہوں نے اس امریکی موقف کے ردعمل میں دیا کہ یورپ مذاکرات کی میز پر جسمانی طور پر موجود نہیں ہوگا۔ ساتھ ہی شولز نے اس امر پر زور دیا کہ یورپی ممالک کو بھی ووٹ کا حق حاصل ہے اور یورپ کی شرکت کے بغیر کسی قسم کی سیکیورٹی ضمانتیں ممکن نہیں ہوں گی۔
اس سے قبل، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یوکرین اور روس کے لیے خصوصی ایلچی، کیتھ کیلاغ نے کہا تھا کہ یورپ مذاکراتی میز پر جسمانی طور پر موجود نہیں ہوگا۔ ان کے مطابق، امن مذاکرات کے لیے اب دوہری حکمت عملی اختیار کی جا رہی ہے، جس میں امریکی نمائندے روس کے ساتھ علیحدہ اور یوکرین و اس کے اتحادیوں کے ساتھ علیحدہ مذاکرات کر رہے ہیں۔ تاہم، کیلاغ نے واضح کیا کہ یورپ کے مفادات کو مدنظر رکھا جائے گا۔
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اس سے قبل تنازع کے حل کے لیے اپنی شرائط پیش کر چکے ہیں، جن میں یوکرینی افواج کا ڈونباس اور نوووروسیہ سے انخلا، کیف کا نیٹو میں شمولیت سے انکار، ماسکو کے خلاف تمام مغربی پابندیوں کا خاتمہ، اور یوکرین کی غیر وابستہ اور جوہری ہتھیاروں سے پاک حیثیت کا قیام شامل ہے۔