انڈونیشیا نے مصنوعی ذہانت کی ترقی میں عالمی سطح پر کردار ادا کیا

انڈونیشیا نے مصنوعی ذہانت کی ترقی میں عالمی سطح پر کردار ادا کیا

جکارتہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا نے پیرس، فرانس میں منعقدہ اے آئی ایکشن سمٹ میں شرکت کے دوران (RAM) کے نفاذ کے اپنے تجربات شیئر کرکے عالمی سطح پر مصنوعی ذہانت (AI) کی ترقی اور اپنانے میں اپنا حصہ ڈالا۔

نائب وزیر برائے مواصلات و ڈیجیٹل امور نیزار پاتریا نے روشنی ڈالی کہ انڈونیشیا وہ پہلا جنوب مشرقی ایشیائی ملک ہے جس نے اقوامِ متحدہ کے تعلیمی، سائنسی و ثقافتی ادارے (UNESCO) کے تیار کردہ اے آئی ایکو سسٹم کے جائزہ ٹول کو اختیار کیا۔

انہوں نے پیر کے روز وسطی جکارتہ میں اپنے دفتر میں خطاب کرتے ہوئے کہا، “متعدد ممالک، بشمول آسیان ممالک، نے انڈونیشیا سے درخواست کی کہ وہ یونیسکو کے تیار کردہ اے آئی کے لیے ریڈینس اسیسمنٹ میتھوڈالوجی (RAM) کو مکمل کرنے کے اپنے تجربے سے آگاہ کرے۔”

پاتریا نے مزید کہا کہ سمٹ کے وزارتی سطح کے اجلاس میں انڈونیشیا کے مصنوعی ذہانت کے لیے تیاری کے جائزے اور اس جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کے عزم کو سراہا گیا۔

انہوں نے کہا، “یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہمارے RAM برائے AI میں شرکت کو نمایاں پذیرائی ملی ہے۔”

وزیر برائے مواصلات و ڈیجیٹل امور میوتیا حافظ نے صدر پرابوو سبیانتو کی نمائندگی میں اے آئی ایکشن سمٹ میں انڈونیشیا کی نمائندگی کی۔ یہ دعوت فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے دی گئی تھی۔

یونیسکو نے مئی 2024 میں انڈونیشیا کے اے آئی ایکو سسٹم کا جائزہ لینا شروع کیا اور اس کے نتائج اکتوبر 2024 میں جاری کیے۔

جائزے کے نتیجے میں یونیسکو نے انڈونیشیا کو کئی اہم سفارشات پیش کیں، جن میں ایک قومی ادارہ قائم کرنا شامل ہے جو مصنوعی ذہانت کی حکمرانی کے لیے وقف ہو اور مختلف شعبوں کے درمیان مؤثر ہم آہنگی پیدا کرے۔

مزید برآں، انڈونیشیا کو یہ بھی مشورہ دیا گیا کہ وہ اپنے عوام کو اے آئی سے متعلق تعلیمی خدمات اور بنیادی ڈھانچے تک مساوی رسائی فراہم کرے، جو کہ ٹیکنالوجی کو مؤثر طریقے سے اپنانے کے لیے انتہائی اہم قرار دیا گیا۔

یونیسکو کی رپورٹ میں یہ بھی تجویز دی گئی کہ انڈونیشیائی حکومت ملک کے دیگر جزیروں، خاص طور پر جاوا کے علاوہ دیگر خطوں کے محققین اور اسٹارٹ اپ کمپنیوں کو بھی مصنوعی ذہانت کے مسائل کے حل میں شامل کرے تاکہ اس ٹیکنالوجی کے جامع استعمال کو یقینی بنایا جا سکے۔

ترکمانستان کی سب سے بڑی قالین ساز فیکٹری "آبادان حالی" اپنی نویں سالگرہ منا رہی ہے Previous post ترکمانستان کی سب سے بڑی قالین ساز فیکٹری “آبادان حالی” اپنی نویں سالگرہ منا رہی ہے
قارا داغلی سانحے کی 33ویں برسی عقیدت و غم کے ساتھ منائی گئی Next post قارا داغلی سانحے کی 33ویں برسی عقیدت و غم کے ساتھ منائی گئی