
انڈونیشیا میں ایم ایس ایم ایز کے ذریعے غذائی سیاحت کے فروغ کی حکومتی کوششیں تیز
نوسا دوا، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا مائیکرو، اسمال، اور میڈیم انٹرپرائزز (MSMEs) پر مبنی غذائی یا گاسٹرونومک سیاحت کو فروغ دینے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہا ہے تاکہ معاشی امکانات کو بڑھایا جائے اور منڈیوں تک رسائی کو وسعت دی جائے۔ یہ بات وزیر برائے تعاون اور ایم ایس ایم ایز مامان عبد الرحمٰن نے جمعہ کے روز بتائی۔
یہ بیان انہوں نے 2025 کی بین الاقوامی کانفرنس برائے سیاحت، گاسٹرونومی، اور سیاحتی مقامات (TGDIC) کے موقع پر نوسا دوا، بالی میں دیا۔ وزیر نے کہا کہ حکومت دیہی سیاحتی مراکز کی ترقی کو اپنی ترجیح بنائے گی تاکہ انہیں غذائی سیاحت کے بنیادی مراکز کے طور پر فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے کہا، “ہم سیاحتی دیہات کی ترقی اور ان کے فروغ پر توجہ دیں گے،” یہ بتاتے ہوئے کہ اس وقت انڈونیشیا میں تقریباً 6,156 دیہات ایسے ہیں جن میں پائلٹ اور ترجیحی پروگراموں کے ذریعے غذائی سیاحت کے فروغ کی زبردست صلاحیت موجود ہے۔
عبد الرحمٰن نے زور دیا کہ گاسٹرونومی، جو کہ کھانوں کی فنکاری سے گہرا تعلق رکھتی ہے، سیاحت کے فروغ میں ایک کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاک فنون (culinary arts) کا شعبہ انڈونیشیا کی تخلیقی معیشت کے مجموعی گھریلو پیداوار (GDP) کا تقریباً 41 فیصد حصہ فراہم کرتا ہے۔ ان کے مطابق، سیاحت اور پاک فنون کے دونوں شعبے بنیادی طور پر ایم ایس ایم ایز کے ذریعے چلائے جاتے ہیں جو قومی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔
علاقائی معیشتوں کو مضبوط بنانے اور زیادہ سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے وزیر نے زور دیا کہ مقامی اجزاء کا استعمال، صفائی و جدت پر مبنی کھانے، ثقافتی کہانیوں کا انضمام، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے فروغ کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت ایم ایس ایم ایز کو تربیتی پروگراموں کے ذریعے مسلسل تعاون فراہم کر رہی ہے جن میں صفائی، پیکجنگ، سرٹیفیکیشن (بشمول حلال معیار)، کاروباری رہنمائی، ڈیجیٹل مارکیٹنگ میں مدد، اور علاقائی پاک مراکز میں گاسٹرونومک انکیوبیشن شامل ہے۔
عبد الرحمٰن نے یہ بھی کہا کہ حکومت کے پیپلز بزنس کریڈٹ (KUR) پروگرام نے سیاحت کے شعبے کے لیے سرمائے تک رسائی میں اضافہ کیا ہے، جس کے تحت 2025 میں 300 کھرب روپیہ (تقریباً 18 ارب امریکی ڈالر) مختص کیے گئے ہیں۔ 6 اکتوبر تک 3.5 ملین قرض لینے والوں کو 206.2 کھرب روپیہ فراہم کیا جا چکا ہے۔
ٹریسکاتی ٹورازم انسٹی ٹیوٹ کی ریکٹر فیٹی اسمینیاتی نے حکومت کے ان اقدامات کی بھرپور حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی ادارے سیاحتی دیہات کی ترقی میں رہنمائی، تعلیم اور جدت کے ذریعے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایم ایس ایم ایز نے اب تک جاوا اور سوماترا میں 15 سیاحتی دیہات کامیابی سے قائم کیے ہیں۔
انہوں نے کہا، “ہم تعلیمی شعبے میں سیاحت، گاسٹرونومی، اور سیاحتی مقامات کے فروغ پر کام کر رہے ہیں تاکہ انڈونیشیا کی ثقافتی اور غذائی کشش میں مزید اضافہ ہو۔”