
وزیرِاعظم شہباز شریف کا رمضان ریلیف پیکیج یوٹیلیٹی اسٹورز کے بغیر متعارف کرانے کا اعلان
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیرِاعظم شہباز شریف نے منگل کے روز اعلان کیا کہ حکومت اس سال رمضان ریلیف پیکیج یوٹیلیٹی اسٹورز کے بغیر متعارف کرائے گی تاکہ کرپشن کی روک تھام اور عوام کو معیاری اشیائے خوردونوش کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔
انہوں نے وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، “میں نے وزارتِ قومی خوراک و تحفظ کو ہدایت دی ہے کہ رمضان پیکیج یوٹیلیٹی اسٹورز کے بغیر متعارف کرایا جائے تاکہ کرپشن اور غیر معیاری اشیاء کی فروخت کو روکا جا سکے۔ پچھلے سال عوام کی جانب سے یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے رمضان پیکیج کے نفاذ پر بے شمار شکایات موصول ہوئیں، اس لیے حکومت نے ایک نیا طریقہ کار اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔”
انسداد پولیو مہم اور دہشت گردی کے خلاف قربانیاں
وزیرِاعظم نے پولیو مہم کے دوران خیبر کے علاقے جمرود میں فرائض کی انجام دہی کے دوران شہید ہونے والے پولیس اہلکار عبد الخالق کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور پاکستان کو پولیو فری بنانے کے لیے ان کی قربانی کو سراہا۔ انہوں نے پولیو کے خاتمے کے لیے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار، پولیو کوآرڈینیٹر ڈاکٹر عائشہ فاروق، سیکریٹری صحت اور پولیو ویکسینیٹرز کی کاوشوں کی بھی تعریف کی۔
مزید برآں، وزیرِاعظم نے اپنے دورہ کوئٹہ کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے ان سیکیورٹی اہلکاروں کی عیادت کی جو قلات میں انسدادِ دہشت گردی آپریشن کے دوران زخمی ہوئے تھے، جہاں 18 سیکیورٹی اہلکار شہید جبکہ 23 دہشت گرد مارے گئے۔
معاشی صورتحال اور سعودی عرب کے ساتھ معاہدے
وزیرِاعظم نے اس امر پر خوشی کا اظہار کیا کہ مہنگائی کی شرح نو سال کی کم ترین سطح 2.4 فیصد پر آ گئی ہے، جو گزشتہ ماہ 28.73 فیصد تھی۔ انہوں نے کابینہ، وزیرِ خزانہ، ایف بی آر اور دیگر اداروں کو اس کامیابی پر مبارکباد دی۔
انہوں نے بتایا کہ پیر کے روز سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہدایت پر ایک وفد پاکستان آیا، جس کے ساتھ ایک معاہدہ طے پایا جس کے تحت سعودی عرب پاکستان کو سالانہ 1.2 بلین ڈالر مالیت کا تیل موخر ادائیگی پر فراہم کرے گا۔ اس کے علاوہ، سعودی ترقیاتی فنڈ مانسہرہ میں 40 ملین ڈالر کے پانی کی فراہمی کے منصوبے کے لیے قرض فراہم کرے گا۔
یومِ یکجہتی کشمیر اور زرعی انکم ٹیکس
وزیرِاعظم نے اعلان کیا کہ پوری قوم بدھ کے روز یومِ یکجہتی کشمیر منائے گی تاکہ کشمیری عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا جا سکے۔
انہوں نے زرعی آمدنی پر ٹیکس کے نفاذ کی منظوری دینے پر چاروں صوبوں، صدر آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری، اور میاں نواز شریف کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ آئی ایم ایف کی شرط کو پورا کرنے کے لیے ایک اہم اقدام تھا۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت اب معاشی ترقی پر بھرپور توجہ دے گی تاکہ ملک کو مستحکم بنیادوں پر استوار کیا جا سکے۔