
اوازہ میں خواتین رہنماؤں کا اعلیٰ سطحی اجلاس، زمینی حدود میں گھرے ترقی پذیر ممالک کی ترقی میں خواتین کے کردار پر زور
اوازہ، یورپ ٹوڈے: 7 اگست 2025 کو اووازہ میں زمینی حدود میں گھرے ترقی پذیر ممالک (LLDCs) سے متعلق اقوام متحدہ کی تیسری کانفرنس کے ضمن میں خواتین رہنماؤں کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس کا موضوع تھا: “وعدوں سے تبدیلی کی جانب: زمینی حدود میں گھرے ممالک کے لیے اووازہ ایجنڈے میں خواتین کا کلیدی کردار”۔
یہ فورم اقوام متحدہ کے سیکریٹریٹ اور ترکمانستان کی حکومت کے اشتراک سے منعقد کیا گیا، جس میں LLDCs کے پارلیمانی رہنماؤں، بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں اور سول سوسائٹی کے وفود نے شرکت کی۔ اجلاس میں پائیدار ترقی اور جامع طرز حکمرانی میں خواتین کے کردار پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اقوام متحدہ کی انڈر سیکریٹری جنرل اور کم ترقی یافتہ، زمینی حدود میں گھرے اور چھوٹے جزیرہ نما ترقی پذیر ممالک کی اعلیٰ نمائندہ، راباب فاطمہ نے افتتاحی خطاب میں ترکمانستان کی میزبانی کو سراہتے ہوئے اجلاس کو تجربات کے تبادلے، حل تلاش کرنے اور تعاون بڑھانے کا مؤثر پلیٹ فارم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اووازہ ایکشن پروگرام میں صنفی مساوات کے اہداف LLDCs میں خواتین کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے نہایت اہم ہیں۔
ترکمانستان کی مجلس (پارلیمان) کی چیئرپرسن دونیازگل گلمانووا نے صدر سیر دار بردی محمدوف کی قیادت میں تجارت، معیشت، ثقافت اور انسانی امور میں عالمی تعاون کو فروغ دینے کے ترکمانستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
ازبکستان کی سینٹ کی چیئرپرسن تنزیلہ نارباےوا نے ترکمانستان کی کوششوں کو سراہا اور وسطی ایشیا میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ترکمان قوم کے رہنما اور خلق مجلس کے چیئرمین کی مستقل حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
قطر کی وزارت خارجہ میں بین الاقوامی تعاون کی سیکریٹری آف اسٹیٹ مریم بنت علی بن ناصر المیسنید نے فورم کو LLDCs میں خواتین کو درپیش مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کی اجتماعی کوششوں کی عمدہ مثال قرار دیا اور ترکمانستان کی جانب سے دی گئی گرمجوش میزبانی پر شکریہ ادا کیا۔
بین الپارلیمانی یونین کی ایگزیکٹو کمیٹی کی نائب صدر سیون مکائیلووا نے کہا کہ فیصلہ سازی میں خواتین کو بااختیار بنانا ایک آزمودہ حکمت عملی ہے جو مضبوط حکمرانی اور جامع ترقی کو فروغ دیتی ہے۔
اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (UNDP) کی یورپ و دولت مشترکہ ریاستوں کے علاقائی بیورو کی ڈائریکٹر ایوانا ژیوکووچ نے خطاب کرتے ہوئے اووازہ ایکشن پروگرام کے نفاذ کے لیے حکومتوں اور سول سوسائٹی کے ساتھ شراکت داری میں کام جاری رکھنے کے UNDP کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ صنفی مساوات کے حصول کے لیے ٹھوس اقدامات ضروری ہیں اور اووازہ پروگرام اس ضمن میں مؤثر مواقع فراہم کرتا ہے۔
اوگل جہان آتابائیوا، جو “قربان قلی بردی محمدوف چیریٹی فنڈ برائے بچوں کی سرپرستی” کی نائب صدر برائے طبی امور ہیں، نے اجلاس میں اپنی تقریر میں ترکمان بچوں کی جسمانی و روحانی فلاح کے لیے فاؤنڈیشن کی کوششوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے مدر ٹریسا کے قول پر اپنی تقریر کا اختتام کیا: “عورت گھر کا دل ہوتی ہے۔ آئیں ہم دعائیں کریں کہ ہم خواتین اپنے وجود کے مقصد کو سمجھیں: محبت کرنا اور محبت پانا، اور اسی محبت کے ذریعے دنیا میں امن کا ذریعہ بنیں۔”
اجلاس کے مکالماتی اجلاسوں میں خواتین کو اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا، تاکہ معاشرے میں شمولیت اور مزاحمت کو فروغ دیا جا سکے۔ مقررین نے ترقیاتی پالیسیوں میں صنفی پہلوؤں کے انضمام کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
اجلاس کے اختتام پر ایک حتمی دستاویز منظور کی گئی، جس میں شریک ممالک اور اداروں کی مشترکہ وابستگیوں کی عکاسی کی گئی۔ تمام شرکاء نے ترکمانستان کی اعلیٰ سطحی میزبانی اور اجلاس کے مؤثر انتظامات پر شکریہ ادا کیا۔
اختتامی کلمات میں اوگل جہان آتابائیوا نے سرپرستی سے محروم بچوں کے عالمی مسئلے کی طرف توجہ دلاتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس انسانی مسئلے کو حل کرنے میں مزید مؤثر کردار ادا کرے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی پاسداری کو یقینی بنائے۔