صدر شوکت مرزییوئیف کی زیر صدارت قشقہ داریا کے سماجی و اقتصادی ترقی سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس

صدر شوکت مرزییوئیف کی زیر صدارت قشقہ داریا کے سماجی و اقتصادی ترقی سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس

قشقہ داریا، یورپ ٹوڈے: صدر شوکت مرزییوئیف نے ضلع کوقدالا میں قشقہ داریا کے سماجی و اقتصادی ترقی پر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی، جس میں خطے میں جاری وسیع اصلاحاتی عمل اور عوامی زندگی پر اس کے مثبت اثرات کا جائزہ لیا گیا۔

صدر نے اجلاس میں بتایا کہ ماضی میں قشقہ داریا کی نصف سے زائد صنعتی پیداوار تیل، گیس اور کیمیکل کے شعبوں تک محدود تھی، لیکن حالیہ برسوں میں برقی آلات، تعمیراتی سامان، ٹیکسٹائل، اور فرنیچر سازی کے شعبوں میں نمایاں ترقی ہوئی ہے، جو اب کل صنعتی پیداوار کا 54 فیصد بنتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ خطے میں ترقی کے باوجود کئی چیلنجز باقی ہیں اور اندازوں کے مطابق یہاں کم از کم 15 ارب ڈالر کی اقتصادی صلاحیت موجود ہے۔ اگر اس کا صرف ایک تہائی بھی استعمال ہو جائے تو اگلے پانچ برسوں میں علاقائی پیداوار 10 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔

صدر نے کہا کہ تیزرفتار ترقیاتی پروگرام میں شامل اضلاع میں اصلاحاتی ٹاسک فورسز قائم کی جا رہی ہیں، جن کے لیے شہر شخرسبز، یاکہ بوغ، اور کوقدالا میں جاری منصوبے ایک نمونہ بن سکتے ہیں۔ قشقہ داریا میں بھی ایسی ٹاسک فورس قائم کی جائے گی۔

خطے میں سب سے بڑی ممکنہ ترقی زرعی زمین میں دیکھی گئی ہے، جہاں 515,000 ہیکٹر زرعی زمین اور 45,000 ہیکٹر گھرانوں و باغات کے لیے مختص ہے، جو ملک میں سب سے زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ 1.3 ملین ہیکٹر چراگاہ اور جنگلاتی اراضی بھی موجود ہے۔ ان کے موثر استعمال کے لیے ایک مشترکہ اسٹاک کمپنی قائم کی جائے گی، جس کی نگرانی وزیراعظم کریں گے۔ ابتدائی مرحلے میں کمپنی کو 100 ملین ڈالر دیے جائیں گے، جو چراگاہوں کی ہمواری، پانی بچانے والی ٹیکنالوجیز، اور مویشی پالنے کے جامع منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے۔

زراعتی پیداوار اور برآمدات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے، جہاں پھل و سبزیاں 62 ملین ڈالر تک برآمد ہو چکی ہیں۔ کوقدالا کے تربوز عالمی شہرت رکھتے ہیں، جبکہ 6,000 ہیکٹر زمین پر صنعتی پیمانے پر ٹماٹر کی کاشت کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ آلو کی کاشت کے لیے کم شرح سود پر قرض فراہم کیے جائیں گے، جبکہ جدید بیجوں پر ویلیو ایڈیڈ ٹیکس (VAT) کی 50 فیصد واپسی کی جائے گی۔

صدر نے بے روزگاری کے خاتمے اور غربت میں کمی کو اولین ترجیحات قرار دیا۔ سال کے آغاز سے اب تک 284,000 افراد کو روزگار دیا گیا، لیکن بے روزگاری کی شرح اب بھی تشویشناک ہے۔ 2025 کے دوران 470,000 افراد کو روزگار دینے، 150,000 خاندانوں کو غربت سے نکالنے، اور کتاب، کرشی، اور شخرسبز کو بے روزگاری و غربت سے پاک زون میں تبدیل کرنے کا منصوبہ ہے۔

سیاحتی زونز کے قیام، “یخنا” کھانے کی مارکیٹ میں سہولیات کی بہتری، اور لوہے کی کاریگری کے مرکز کے قیام جیسے منصوبے بھی شامل ہیں۔ نوجوانوں کو غیر ملکی زبانوں کی تربیت دی جائے گی اور انہیں زیادہ آمدنی والے ممالک میں روزگار کے مواقع دیے جائیں گے۔

اس کے علاوہ، خطے میں 70,000 ملازمتیں پیدا کرنے والے 120 سے زائد منصوبے اور 400 ہیکٹر زمین کی نیلامی کے ذریعے کاروبار کا قیام متوقع ہے۔ رواں سال 3.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے، جب کہ کتاب، چیرقچی اور کاسان میں سرمایہ کاری کی شرح دوگنی ہو چکی ہے۔

خطے کے معدنی وسائل میں بھی سرمایہ کاری کی بے پناہ صلاحیت ہے۔ کتاب میں 39 ٹن سونے کے ذخائر، جبکہ چیرقچی میں 10,000 ٹن نایاب دھاتوں کی موجودگی پائی گئی ہے۔ تعمیراتی سامان کے شعبے میں 150 ملین ڈالر مالیت کے 16 منصوبے تیار کیے گئے ہیں۔

200 ہیکٹر پر محیط جدید صنعتی زون مبارک گیس پروسیسنگ پلانٹ کے اردگرد قائم کیا جائے گا، جس میں پیٹرو کیمیکل، برقیات، روبوٹکس اور تعمیراتی سامان کے منصوبے شامل ہوں گے۔ کپاس کی پیداوار میں نمایاں مقام رکھنے کے باوجود اس کا قومی ٹیکسٹائل صنعت میں حصہ 10 فیصد سے کم ہے، جسے بڑھانے کے لیے 400 ملین ڈالر کے 35 منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں۔

بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے گوزر–بخارا–نوکس–بیناؤ شاہراہ کے 100 کلومیٹر حصے کی مرمت اور توسیع کی جائے گی۔ کرشی–شخرسبز–کتاب شاہراہ کے 106 کلومیٹر حصے کو بھی دو سے چار رویہ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ 34 کلومیٹر طویل متبادل سڑک تعمیر کی جائے گی۔ اسلامی ترقیاتی بینک کے تعاون سے تاشقند–ترمذ شاہراہ کے 60 کلومیٹر حصے کو بھی بہتر بنایا جائے گا۔

عوام کی رہائش کی بہتری کے لیے 7,700 اپارٹمنٹس اور 183 کلومیٹر پانی و نکاسی آب کے نیٹ ورکس کے ساتھ ساتھ آٹھ پانی کی تنصیبات تعمیر کی جائیں گی۔

اجلاس میں نوجوانوں کے روزگار اور تفریحی سرگرمیوں کے لیے بھی ہدایات جاری کی گئیں، جن میں “یوتھ بزنس” اور “اسٹیپ انٹو دی فیوچر” پروگرامز کے تحت معاونت شامل ہے۔

صدر مرزییوئیف نے کہا:
“جیسا کہ آپ نے دیکھا، قشقہ داریا کے لیے وسیع اہداف مقرر کیے گئے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ محنتی، مخلص اور بہادر لوگ، جو امیر تیمور جیسے عظیم رہنما کے وارث ہیں، ان اہداف کو حاصل کر کے ہمارے اصلاحاتی عمل کی قیادت کریں گے۔”

اجلاس کے بعد علاقائی حکام، ضلعی سربراہان، اور مختلف شعبوں کے نمائندوں نے اجلاس کے موضوعات پر رپورٹس پیش کیں، اور کاروباری افراد و عوامی نمائندوں سے کھلا مکالمہ بھی کیا گیا۔

انڈونیشیا اور روس کے درمیان ڈیجیٹل شعبے میں تعاون کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط Previous post انڈونیشیا اور روس کے درمیان ڈیجیٹل شعبے میں تعاون کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
آذربائیجان اقوام متحدہ کے ثقافتی تنوع کے تحفظ و فروغ سے متعلق بین الحکومتی کمیٹی کا رکن منتخب Next post آذربائیجان اقوام متحدہ کے ثقافتی تنوع کے تحفظ و فروغ سے متعلق بین الحکومتی کمیٹی کا رکن منتخب