فرانس

فرانس اور نیو کیلیڈونیا کے درمیان تاریخی معاہدہ، جزیرہ ریاست کا نیا آئینی درجہ حاصل کرے گا

پیرس، یورپ ٹوڈے: فرانس نے ہفتے کے روز نیو کیلیڈونیا کے ساتھ ایک تاریخی معاہدے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت بحرالکاہل کے اس اوورسیز علاقے کو فرانسیسی جمہوریہ کا حصہ برقرار رکھا جائے گا، تاہم اسے “ریاست نیو کیلیڈونیا” کے طور پر ایک نیا آئینی و قانونی درجہ حاصل ہوگا۔ یہ معاہدہ ایک سالہ سیاسی بحران اور ہلاکت خیز علیحدگی پسندانہ پرتشدد مظاہروں کے بعد سامنے آیا ہے۔

صدر ایمانوئل میکرون کی زیرِ قیادت پیرس کے نواح میں دس روزہ سخت مذاکرات کے بعد یہ معاہدہ طے پایا۔ مذاکرات میں نیو کیلیڈونیا کے منتخب نمائندے، سیاسی رہنما، سول سوسائٹی کے نمائندگان اور معاشی ماہرین شریک ہوئے۔

13 صفحات پر مشتمل معاہدے کے مطابق نیو کیلیڈونیا فرانس کا حصہ رہے گا لیکن اسے نئی قانونی شناخت دی جائے گی جسے “ریاست نیو کیلیڈونیا” کا نام دیا گیا ہے۔ فرانسیسی پارلیمنٹ کے رکن اور علیحدگی مخالف رہنما نکولا میٹزدورف نے کہا کہ “کیلیڈونیائی باشندے فرانسیسی ہی رہیں گے،” تاہم نئے آئینی فریم ورک کے تحت نیو کیلیڈونین قومیت بھی متعارف کرائی جائے گی جو فرانسیسی شہریت کے ساتھ رکھی جا سکے گی۔

نکولا میٹزدورف کے مطابق “اب مزید کوئی ریفرنڈم نہیں ہوگا، سوائے اس ایک ریفرنڈم کے جو اس معاہدے کی توثیق کے لیے منعقد کیا جائے گا۔” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اب تمام تر توجہ معیشت کی بحالی پر مرکوز ہونی چاہیے۔

تقریباً 2 لاکھ 70 ہزار نفوس پر مشتمل اس خطے میں مئی 2024 میں ہنگامہ آرائی کے دوران 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جبکہ اندازاً 2 ارب یورو کا اقتصادی نقصان ہوا، جو نیو کیلیڈونیا کی کل ملکی پیداوار کا تقریباً 10 فیصد بنتا ہے۔

فرانسیسی وزیراعظم فرانسوا بایرو نے اس معاہدے کو “تاریخی حیثیت کا حامل” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ علاقائی استحکام اور ترقی کی راہ ہموار کرے گا۔

یہ معاہدہ اب بھی فرانسیسی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظوری کا منتظر ہے، جس کے لیے 2025 کی چوتھی سہ ماہی میں مشترکہ اجلاس متوقع ہے، جبکہ آخری منظوری 2026 میں نیو کیلیڈونیا کے عوامی ریفرنڈم سے مشروط ہوگی۔

نئے فریم ورک کے تحت نیو کیلیڈونیا میں ووٹنگ کا حق صرف ان افراد کو حاصل ہوگا جو وہاں کم از کم 10 سال سے مقیم ہوں گے۔ یہ شق مقامی کناک (Kanak) آبادی کے دیرینہ خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے شامل کی گئی ہے، جو غیر مقامی باشندوں کی آمد سے اپنے سیاسی اثرورسوخ کے کم ہونے کے بارے میں فکرمند رہے ہیں۔ یہی خدشات مئی 2024 کی ہنگامہ آرائی کا اہم سبب بنے، جو پیرس کی جانب سے انتخابی فہرست میں توسیع کی تجویز پر بھڑک اٹھے تھے۔

معاہدے میں اقتصادی اور مالیاتی بحالی کے منصوبے بھی شامل ہیں، جن میں خاص طور پر نکّل (Nickel) کی صنعت کی بحالی اور طویل المدتی ترقیاتی سرمایہ کاری پر توجہ دی گئی ہے۔

اگرچہ نیو کیلیڈونیا انیسویں صدی سے پیرس کے زیر انتظام ہے، تاہم مقامی کناک آبادی کے درمیان آزادی کی تحریک مسلسل جاری رہی ہے۔ 2018 سے 2021 کے درمیان تین ریفرنڈم منعقد ہوئے، جن میں اکثریتی رائے فرانس کے ساتھ رہنے کے حق میں تھی، تاہم 2021 کا ریفرنڈم آزادی کے حامی گروہوں نے کووڈ-19 کے اثرات کی وجہ سے بائیکاٹ کر دیا تھا۔

ہفتے کے روز طے پانے والا یہ معاہدہ فرانس اور نیو کیلیڈونیا کے تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہے، جو اس ریاست کو وسیع تر بین الاقوامی شناخت فراہم کر سکتا ہے اور ساتھ ہی اسے فرانسیسی جمہوریہ کا لازمی حصہ بھی برقرار رکھتا ہے۔

شام Previous post شام کے عبوری صدر احمد الشراع کا باکو کا دورہ، قومی رہنما حیدر علییف کو خراج عقیدت
ایران Next post ایران کا آئی اے ای اے سے آئندہ تعاون قومی سلامتی کونسل کے ذریعے ہوگا — وزیر خارجہ عباس عراقچی