انڈونیشیا

انڈونیشیا کی پارلیمان میں خواتین کی نمائندگی کی تاریخ ساز سطح، اسپیکر کی صنفی مساوات کے عزم پر زور

جکارتہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کی ایوانِ نمائندگان (ڈی پی آر) کی اسپیکر پوان مہارانی نے کہا ہے کہ 2024 تا 2029 کی مدت کے لیے پارلیمان میں خواتین کی نمائندگی ملک کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

جمعہ کے روز پارلیمانی کمپلیکس میں عوامی مشاورتی اسمبلی (ایم پی آر) کے سالانہ اجلاس اور ایوانِ نمائندگان (ڈی پی آر) و علاقائی نمائندگان کونسل (ڈی پی ڈی) کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اس مدت میں خواتین کی نمائندگی تقریباً 21.9 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جو 580 اراکین میں سے 127 نشستوں کے برابر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ ایک قابلِ ذکر پیش رفت ہے، تاہم یہ اب بھی کم از کم 30 فیصد نمائندگی کے ہدف سے کم ہے، جو انڈونیشیائی سیاست میں صنفی مساوات کے فروغ کی روح کے مطابق ہے۔

ایوانِ نمائندگان کی پہلی خاتون اسپیکر نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین کی آواز قوم کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ان کے بقول، “اگر یہ آواز شامل نہ ہو تو تہذیب کی دُھن اپنی ہم آہنگی کھو دیتی ہے اور محض ایک ایسی آواز بن کر رہ جاتی ہے جو کبھی گیت نہیں بنتی۔”

انہوں نے لیجنڈری موسیقار جان لینن کے 1971 کے مشہور گیت Imagine کے بول بھی نقل کیے:
“مرد اور خواتین ایک ہی دنیا میں رہتے ہیں اور تہذیب کی تعمیر کی یکساں ذمہ داری اٹھاتے ہیں۔ جیسا کہ مشہور گیت کے بول ہیں: Imagine all the people sharing all the world. You may say I’m a dreamer, but I’m not the only one. I hope someday you’ll join us, and the world will live as one.”

پوان مہارانی نے کہا کہ یہی وہ تصور ہونا چاہیے—ایک ایسا معاشرہ جہاں خواتین اور مرد ایک دوسرے کے ساتھ جگہ، اختیار اور اجتماعی ترقی کی ذمہ داریاں بانٹیں۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ خواتین کو بھی تمام سطحوں پر عوامی اور ریاستی عہدے سنبھالنے کا حق حاصل ہے۔

توقایف Previous post صدر قاسم جومارت توقایف کا اساتذہ کی سالانہ اگست کانفرنس کے افتتاح پر مبارکباد کا پیغام
رومانیہ Next post رومانیہ میں وسیع مالیاتی و ٹیکس اصلاحات کا اعلان، ریاستی آمدنی میں اضافہ اور مالی نظم و ضبط کا ہدف