
ہنگری نے برسلز میں یوکرین کو فوجی حمایت کی توسیع کی مخالفت کا اعلان کیا
برسلز، یورپ ٹوڈے: ہنگری کے وزیر خارجہ اور وزیر خارجہ اقتصادی تعلقات پیٹر سِزیجارتو نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک یوکرین کو فوجی حمایت کی توسیع کی مخالفت کرے گا، جو آئندہ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں برسلز میں زیر بحث آئے گی۔
فیس بک پر کی جانے والی ایک پوسٹ میں سِزیجارتو نے کہا کہ ایجنڈے پر جو تجاویز رکھی جائیں گی ان میں یوکرین کو مزید اربوں یوروز یا یورپی ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے فوجی سامان فراہم کرنے کی بات کی جائے گی، جسے ہنگری مسترد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق۔
سِزیجارتو نے کہا، “آج برسلز میں ایجنڈے پر چند تجاویز رکھی جائیں گی، جن کے ذریعے یوکرین کو یورپی ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے اربوں یوروز یا فوجی سامان فراہم کیا جائے گا۔ ہم ان تجاویز کو مسترد کرنے کے لیے برسلز جا رہے ہیں جو فوجی کارروائی کی حمایت کرنے اور امن مذاکرات کی کامیابی میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہیں۔”
وزیر نے یہ بھی کہا کہ ان کے خیال میں برسلز اب بین الاقوامی تنہائی کا شکار ہے، کیونکہ لبرل یورپی سیاستدان جو تنازعے کی حمایت کرتے ہیں، وہ مسلسل روس اور امریکہ کے درمیان یوکرین کے تنازعے کے حل کے لیے امن مذاکرات کی کامیابی کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہنگری کی حکومت نے بار بار کہا ہے کہ وہ ایسے مذاکرات کی حمایت کرتی ہے اور انہیں یوکرین میں امن کا واحد راستہ سمجھتی ہے۔