
غیر یقینی عالمی صورتحال کے تناظر میں چین اور سوئٹزرلینڈ کا باہمی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق
بیجنگ، یورپ ٹوڈے: موجودہ غیر یقینی اور غیر مستحکم بین الاقوامی حالات کے پیشِ نظر، چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے جمعرات کے روز بیجنگ میں سوئس وفاقی کونسلر اور وزیر خارجہ اگنازیو کیسس سے ملاقات کے دوران عالمی اقتصادی و تجارتی نظام کے تحفظ کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔
وانگ ای، جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن بھی ہیں، نے کہا کہ چین اور سوئٹزرلینڈ کثیرالجہتی اور آزاد تجارت کے مضبوط حامی ہیں، اور دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ انسدادِ عالمگیریت کے رجحانات کے چیلنجز کا مشترکہ مقابلہ کریں، تمام ممالک کے جائز حقوق و مفادات کا دفاع کریں، اور بین الاقوامی اقتصادی و تجارتی نظام اور عالمی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی حفاظت کریں، تاکہ “جنگل کے قانون” کو دوبارہ عالمی نظام پر غالب نہ آنے دیا جائے۔
وانگ ای نے کہا کہ سوئٹزرلینڈ اُن اولین مغربی ممالک میں شامل ہے جنہوں نے عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے۔ گزشتہ 75 برسوں میں دونوں ممالک نے باہمی احترام، اعتماد اور مساوات، جدت و شراکت پر مبنی تعاون کو فروغ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین اور سوئٹزرلینڈ کو اعلیٰ سطحی روابط کو برقرار رکھنا چاہیے، ایک دوسرے کا احترام کرتے ہوئے اختلافات سے بالاتر ہو کر تعاون کو فروغ دینا چاہیے، تاکہ دوطرفہ تعلقات میں مزید مثبت عناصر شامل کیے جا سکیں اور اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید گہرائی دی جا سکے۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں فریقین کو دوطرفہ آزاد تجارتی معاہدے کی تجدید سے متعلق مذاکرات کو تیز کرنا چاہیے، مختلف مکالماتی میکانزمز کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے تعاون پر مزید اتفاقِ رائے پیدا کرنا چاہیے۔
وانگ ای نے کہا کہ چین سوئس کمپنیوں کا چین میں سرمایہ کاری اور ترقی کے لیے خیر مقدم کرتا ہے، اور سوئٹزرلینڈ سے توقع رکھتا ہے کہ وہ چینی کمپنیوں کے لیے ایک کھلا، منصفانہ اور امتیاز سے پاک کاروباری ماحول فراہم کرے گا۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے کی مناسبت سے “چین-سوئٹزرلینڈ سالِ ثقافت و سیاحت” جیسے تقریبات کے انعقاد، سائنس و ٹیکنالوجی، تعلیم، انسانی وسائل اور دیگر شعبوں میں تعاون کو مضبوط کرنے اور عوامی روابط کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
سوئس وزیر خارجہ اگنازیو کیسس نے وانگ ای سے گفتگو میں کہا کہ سوئٹزرلینڈ ہمیشہ چین کے ساتھ تعلقات کو ایک جامع اور اسٹریٹجک نقطہ نظر سے دیکھتا ہے اور ان تعلقات کو عقلی اور عملی بنیادوں پر مزید مضبوط کرنے کا خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوئٹزرلینڈ چین کے ساتھ اعلیٰ سطحی روابط کو فروغ دینا، سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے کی تقریبات منانا، آزاد تجارتی معاہدے کی تجدید پر مذاکرات کو تیز کرنا اور مختلف شعبوں میں باہمی مفاد پر مبنی تعاون کو وسعت دینا چاہتا ہے۔
موجودہ حالات میں، کیسس نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو یکجہتی کو فروغ دینا چاہیے، کثیرالجہتی اور آزاد تجارت کا دفاع کرنا چاہیے، اور قانون پر مبنی عالمی نظام کی حفاظت کے لیے مشترکہ کوششیں کرنی چاہئیں۔
انہوں نے چین کے ساتھ مختلف عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے رابطہ و مشاورت کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔
ملاقات کے دوران، دونوں وزرائے خارجہ نے یوکرین کے مسئلے، مشرقِ وسطیٰ کی صورتحال اور دیگر بین الاقوامی و علاقائی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال بھی کیا۔