بھارت نے پہلگام حملے کے بعد پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا

بھارت نے پہلگام حملے کے بعد پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا

نئی دہلی، یورپ ٹوڈے: بھارت نے بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر ہولناک حملے کے بعد پاکستان کے ساتھ طویل المدتی سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل کر دیا ہے۔ اس حملے میں 26 سیاح ہلاک اور 17 دیگر زخمی ہوئے۔

بھارتی وزیر خارجہ وکرم مسری نے بدھ کے روز میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کابینہ کو اس دہشتگرد حملے سے متعلق جامع بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے صحافیوں کے سوالات لینے سے گریز کیا تاہم ہنگامی اجلاس میں کیے گئے اہم فیصلوں سے آگاہ کیا۔

مسری کے مطابق، بھارت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ 1960 میں طے پانے والے سندھ طاس معاہدے کو فوری طور پر معطل کرے گا۔ انہوں نے کہا:
“سندھ طاس معاہدہ فی الفور معطل کیا جاتا ہے، اور اس وقت تک معطل رہے گا جب تک پاکستان سرحد پار دہشتگردی کی حمایت کو ناقابل تردید طور پر ترک نہیں کرتا۔”

یہ فیصلہ ایک بڑی پالیسی تبدیلی کی علامت ہے، کیونکہ بھارت اور پاکستان کے درمیان یہ معاہدہ حتیٰ کہ کشیدہ عسکری و سفارتی ادوار میں بھی برقرار رہا تھا۔

بھارتی حکومت نے اس کے ساتھ ہی اٹاری-واہگہ سرحدی گزرگاہ کو بھی فوری طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور شہری آمدورفت کا ایک اہم راستہ تھی۔

ایک اور غیر معمولی اقدام کے طور پر، بھارتی حکومت نے پاکستانی شہریوں کے بھارت میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے، جبکہ ملک میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔

کابینہ نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ پاکستان ہائی کمیشن نئی دہلی میں تعینات تمام پاکستانی فوجی مشیروں (فضائیہ، بحریہ، اور بری فوج) کو ملک بدر کیا جائے۔ اسی دوران بھارت بھی اسلام آباد میں اپنے تین فوجی مشیروں اور پانچ معاون عملے کو واپس بلا رہا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ بھارت نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نئی دہلی میں اپنے سفارتی عملے کی تعداد 55 سے کم کر کے 30 تک محدود کرے، جو کہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات میں نمایاں کمی کی عکاسی کرتا ہے۔

یہ تمام فیصلے بدھ کی شب وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد منظر عام پر آئے۔

پہلگام میں ہونے والا حملہ 2000 کے بعد عام شہریوں پر سب سے مہلک حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔ حملہ آوروں نے منگل کو سیاحوں کے ایک گروہ پر فائرنگ کی، جس سے علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا اور سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی شروع کی۔ پہلگام، سری نگر سے 90 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ایک خوبصورت سیاحتی مقام ہے۔

ہلاک ہونے والوں میں بیشتر کا تعلق بھارت کے مختلف علاقوں سے تھا، جبکہ ایک نیپالی شہری اور بھارتی بحریہ کا ایک افسر بھی شامل تھا۔ لاشوں کو ایمبولینسز کے ذریعے سری نگر منتقل کیا گیا، جبکہ فوجی ہیلی کاپٹرز نے پہاڑی علاقوں میں حملہ آوروں کی تلاش کی۔

بھارتی سیکیورٹی اداروں نے علاقے میں وسیع پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے اور درجنوں مشتبہ افراد کو تفتیش کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ بھارتی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ یوری سیکٹر میں دو مشتبہ عسکریت پسندوں کو ایک علیحدہ کارروائی میں ہلاک کیا گیا ہے، جبکہ پہلگام حملے کے ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق، ایک نامعلوم تنظیم جس نے خود کو ’دی ریزسٹنس فرنٹ‘ قرار دیا ہے، نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، تاہم کسی گروپ کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔

اس واقعے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، وزیراعظم نریندر مودی نے اسے “بہیمانہ عمل” قرار دیا اور کہا کہ “ذمہ داروں کو ہمارا جواب واضح طور پر سنائی دے گا۔” وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “ہمارے ملک کے اندر موجود منصوبہ سازوں” کو بھی نشانہ بنایا جائے گا۔

یہ واقعہ بھارت میں نہ صرف سیکیورٹی بلکہ سفارتی سطح پر بھی بڑے ردعمل کا سبب بنا۔ وزیراعظم مودی نے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ساتھ اعلیٰ سطحی سیکیورٹی اجلاس منعقد کیا، جبکہ وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے اپنا غیر ملکی دورہ مختصر کیا اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کشمیر کا دورہ کیا۔

سندھ طاس معاہدے کی معطلی، جو بھارت اور پاکستان کے درمیان کئی دہائیوں پر محیط آبی تعاون کی بنیاد تھی، اس حملے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کا ایک اہم مظہر ہے۔ اگرچہ بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر فوری طور پر پاکستان پر الزامات عائد کیے گئے، مگر سرکاری سطح پر اسلام آباد کو براہِ راست ذمہ دار قرار نہیں دیا گیا۔

ایران اور چین کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کے فروغ کے لیے 2025 کو "سنہرا سال" قرار Previous post ایران اور چین کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کے فروغ کے لیے 2025 کو “سنہرا سال” قرار
سرجیکل سٹرائیکس یا سٹریٹیجک جھوٹ؟ بھارت کی دھوکہ دہی کی تاریخ بے نقاب Next post سرجیکل سٹرائیکس یا سٹریٹیجک جھوٹ؟ بھارت کی دھوکہ دہی کی تاریخ بے نقاب