
بھارت کے الزامات بے بنیاد، اگر ثبوت ہیں تو پیش کرے: ڈی جی آئی ایس پی آر
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے بھارت کی جانب سے پاکستانی ڈرون اور میزائل حملوں کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے چیلنج کیا ہے کہ اگر بھارت کے پاس کوئی ثبوت ہے تو وہ عالمی برادری کے سامنے پیش کرے۔
جمعہ کے روز غیر ملکی میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ پاکستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر صرف اُن بھارتی فوجی چوکیوں کو نشانہ بنایا جو شہری آبادی پر فائرنگ کر رہی تھیں۔ انہوں نے بھارتی میڈیا پر “من گھڑت کہانیاں” پھیلانے کا الزام بھی عائد کیا۔
میجر جنرل احمد شریف کے ہمراہ پاک فضائیہ کے ڈائریکٹر جنرل تعلقات عامہ ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد اور نیوی کے ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف (آپریشنز) ریئر ایڈمرل راجہ رب نواز بھی موجود تھے۔ تینوں افسران نے میڈیا کو ایل او سی کی تازہ ترین صورتحال اور اس کے علاقائی اثرات سے آگاہ کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے پاہلگام حملے پر بھارت کی فوری الزام تراشی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکام نے صرف دس منٹ میں مبینہ حملہ آوروں کی شناخت کیسے کر لی؟ انہوں نے کہا کہ بغیر ثبوت فوری الزام تراشی بھارت کی پرانی عادت ہے۔
میجر جنرل چوہدری نے کہا کہ پاکستان نے تیسرے فریق کے ذریعے شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی، لیکن بھارت کی جانب سے اب تک اس کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حملے اور اس پر بھارتی ردعمل کا مقصد پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی جاری کوششوں کو کمزور کرنا ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ بھارتی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 33 پاکستانی شہری شہید اور 62 زخمی ہو چکے ہیں۔ “یہ وہ قیمت ہے جو ہم نے ادا کی ہے، ہر خون کا قطرہ ریاست، عوام اور مسلح افواج کے ضمیر پر بوجھ ہے،” انہوں نے کہا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارت پر الزام عائد کیا کہ وہ دہشت گردی کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرتا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں کو نشانہ بناتا ہے تاکہ اندرونی بحرانوں سے توجہ ہٹائی جا سکے۔ انہوں نے بھارتی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے شہریوں کی ویڈیوز بھی پیش کیں، جنہوں نے اپنی ہی حکومت پر سکیورٹی ناکامیوں کا سوال اٹھایا اور پاہلگام حملے کو “ڈرامہ” قرار دیا۔
انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ بھارت نہ صرف پاکستان بلکہ کینیڈا جیسے دیگر ممالک میں بھی دہشت گردی کی مالی معاونت اور سرحد پار کارروائیوں میں ملوث ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں دہشت گردوں کے کیمپ موجود ہیں اور خود بھارتی حکام بلوچستان میں مداخلت کا اعتراف کر چکے ہیں۔
“بھارت فتنہ الخوارج جیسے گروہوں کی پشت پناہی کرتا ہے،” انہوں نے کہا، جو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے لیے استعمال کیا جانے والا سرکاری اصطلاح ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو اس کے اقدامات پر جوابدہ ٹھہرایا جائے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے حالیہ واقعات میں بھارتی افواج کی جانب سے خواتین اور بچوں سمیت نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے کی بھی شدید مذمت کی۔ “بھارت کی بے بنیاد جارحیت بند ہونی چاہیے،” انہوں نے کہا، اور اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور وقار کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔
پاک فوج کی قیادت نے خطے میں امن کے عزم کا اعادہ کیا مگر ساتھ ہی متنبہ کیا کہ بھارتی اشتعال انگیزیاں خطے کے استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ انہوں نے عالمی مبصرین پر زور دیا کہ وہ زمینی حقائق کا سنجیدگی سے نوٹس لیں۔