
انڈونیشیا اور فرانس کے درمیان فیشن اور دستکاری کے شعبوں میں اشتراک، تخلیقی صلاحیتوں کے فروغ کے لیے مشترکہ رہائشی پروگرام کا آغاز
جکارتہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا نے وزارت سیاحت و تخلیقی معیشت کے توسط سے فرانس کے ساتھ فیشن اور دستکاری کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ایک مشترکہ رہائشی پروگرام کا آغاز کیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد تخلیقی صلاحیتوں کے حامل افراد کی عالمی مسابقت اور جدت طرازی کو فروغ دینا ہے۔
یہ دو طرفہ اقدام انڈونیشیا اور فرانس کے ڈیزائنرز کے مابین ٹیلنٹ کے تبادلے، اشتراکی ورکشاپس اور تخلیقی اشتراک کے مواقع فراہم کرے گا، جو فیشن اور دستکاری کو اقتصادی ترقی کے محرکات کے طور پر اجاگر کرنے کے لیے ایک اسٹریٹجک پلیٹ فارم کا کردار ادا کرے گا۔
تخلیقی معیشت کی نائب وزیر، ایرین عمر نے بدھ کے روز جکارتہ میں جاری کردہ ایک بیان میں کہا:
“ٹیلنٹ کے تبادلے، اشتراکی ورکشاپس اور مصنوعات کی مشترکہ تخلیق جیسے عناصر فیشن اور دستکاری کو ترقی کا نیا محرک بنانے اور ہماری تخلیقی معیشت کی عالمی مسابقت کو فروغ دینے میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔”
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی تعاون کے نتائج ٹھوس ہونے چاہئیں، جن میں علم کی منتقلی، کاروباری مواقع کی توسیع، اور ایک پائیدار تخلیقی ماحولیاتی نظام کی تشکیل شامل ہے، جو اس شعبے کے کاروباری افراد کو براہ راست فائدہ دے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت، نجی شعبے، اکیڈیمیا، سول سوسائٹی، تخلیقی برادریوں اور میڈیا پر مشتمل “ہیگزا-ہیلیکس ماڈل” کو اپنانا ایسے سرحد پار پروگراموں کے فوائد کو بہتر طور پر استعمال کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
انڈونیشیا اور فرانس کے درمیان تخلیقی تعاون میں یہ نئی پیشرفت فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے مئی 2025 میں جکارتہ کے سرکاری دورے کی بدولت سامنے آئی، جس کے دوران دونوں ممالک نے فیشن، دستکاری، ڈیزائن، فلم اور گیمنگ انڈسٹری میں تعاون کے لیے ایک مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے۔ اس MoU نے ایک طویل المدتی، اختراعی اور بین الثقافتی ماحولیاتی نظام کی بنیاد رکھی۔
اس اسٹریٹجک شراکت داری کا ٹھوس نتیجہ “PINTU” انکیوبیشن پلیٹ فارم کی صورت میں سامنے آیا ہے، جو تخلیقی کاروبار کو فروغ دینے کا ایک منصوبہ ہے۔ رواں سال جکارتہ اور یوگیاکارتہ میں مشترکہ رہائشی پروگرام اور فوکس ویک کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس کے تحت دونوں ممالک کے تخلیقی ماہرین کو اشتراکی کام کے مواقع میسر آئیں گے۔
انڈونیشیا میں فرانس کے سفیر، عالی جناب فابین پینون نے تخلیقی شعبے کو ثقافتی سفارتکاری اور بین الاقوامی تعاون کے لیے ایک اسٹریٹجک محرک قرار دیا۔ انہوں نے کہا:
“ہمیں یقین ہے کہ ثقافت صرف ورثہ نہیں بلکہ ایک طاقتور قوت ہے جو اقوام کو جوڑتی ہے اور عالمی تعاون کے نئے دروازے کھولتی ہے۔”
جکارتہ فیشن اینڈ فوڈ فیسٹیول (JF3) کے چیئرمین، سوگیانتو ناگاریا نے PINTU پروگرام کو دونوں ممالک کے ڈیزائنرز اور ہنر مندوں کے لیے ایک انقلابی پلیٹ فارم قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تخلیقی عمل میں براہ راست شرکت، روایتی نمائشوں کے مقابلے میں زیادہ گہرا اثر رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا:
“ہم نے PINTU کے ذریعے دیکھا کہ اشتراک کس طرح حقیقی اثرات پیدا کر سکتا ہے۔ ڈیزائنرز اور ہنر مند نہ صرف اپنے کام کی نمائش کر رہے ہیں بلکہ باہمی روابط قائم کر رہے ہیں، مشترکہ مصنوعات تخلیق کر رہے ہیں اور ثقافتی اقدار کا تبادلہ کر رہے ہیں۔”
رہائشی پروگرام کے آغاز کے موقع پر منعقدہ سیمینار میں اس بات کی بھی توثیق کی گئی کہ فیشن اور دستکاری کے ذیلی شعبے انڈونیشیا کی تخلیقی معیشت کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ یہ شعبے ثقافتی سفارتکاری اور اقتصادی ترقی کے محرک کے طور پر قومی “آستا ایکراف” فریم ورک کے تحت “ایکراف سینرجی” وژن کے اہم ستون کے طور پر تسلیم کیے جا رہے ہیں، جس کا مقصد عالمی سطح پر مسابقتی اور مربوط تخلیقی صنعت کی تشکیل ہے۔