
انڈونیشیا اور برطانوی رائل فاؤنڈیشن کے درمیان ماحولیات کے تحفظ اور حیاتیاتی تنوع کے فروغ کے لیے مفاہمتی خط پر دستخط
بیلیم، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کی وزارتِ ماحولیات نے برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں برطانیہ کے شہزادہ اور شہزادی آف ویلز کی رائل فاؤنڈیشن کے ساتھ مفاہمتی خط (Letter of Intent) پر دستخط کیے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان ماحولیات کے تحفظ اور حیاتیاتی تنوع کے فروغ میں تعاون کو مزید مضبوطی ملی ہے۔
انڈونیشیا کے وزیرِ ماحولیات حنیف فیصل نُروفیق نے جمعے کو جاری ایک بیان میں کہا کہ “رائل فاؤنڈیشن کی حمایت ہمارے ملک میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور ماحولیاتی جرائم کے خلاف جدوجہد کو مزید تقویت دیتی ہے۔ ہم مل کر ایسے بہتر نظام تشکیل دیں گے جو ماحولیاتی خطرات کے مقابلے میں زیادہ مؤثر اور پائیدار ثابت ہوں۔”
یہ معاہدہ دونوں فریقین کے اس عزم کی توثیق کرتا ہے کہ وہ حیاتیاتی تنوع کے تحفظ، پائیدار ترقی، اور غیر قانونی جنگلی حیات کے کاروبار و ماحولیاتی جرائم کے خلاف عالمی کوششوں کو فروغ دیں گے۔
نُروفیق نے کہا کہ یہ تعاون عوامی آگاہی بڑھانے، نجی و سرکاری شعبوں کے اشتراک کو مضبوط کرنے، اور قدرتی ماحولیاتی نظام کے پائیدار تحفظ کے لیے ادارہ جاتی صلاحیتوں کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوگا۔
مفاہمتی خط کے تحت، دونوں فریق کاروباری اداروں اور مالیاتی اداروں کے کردار کو متحرک کرنے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تعاون کو بہتر بنانے، اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ و ماحولیاتی جرائم کے خاتمے کے لیے علاقائی و بین الاقوامی ہم آہنگی کو فروغ دینے کی کوششیں کریں گے۔
وزیرِ ماحولیات نے مزید کہا، “یہ دستخط محض ایک دستاویز نہیں بلکہ زمین پر زندگی کے تحفظ کے ہمارے عزم کی علامت ہیں۔ رائل فاؤنڈیشن کے ساتھ تعاون کے ذریعے ہم ماحولیاتی جرائم کے خلاف عالمی اقدامات کو مضبوط کر رہے ہیں اور آئندہ نسلوں کے لیے قدرتی ورثے کے تحفظ کا وعدہ دہرا رہے ہیں۔”
معاہدے پر دستخط سے قبل، وزیرِ ماحولیات حنیف فیصل نُروفیق اور صدر کے توانائی و ماحولیاتی تبدیلی کے خصوصی ایلچی ہاشم دجوہادی کُسومو نے شہزادہ ولیم سے خصوصی ملاقات کی، جس میں انہوں نے صدر پرابووو سُبیانتو کی جانب سے نیک تمنائیں اور برطانوی شاہی خاندان کی انسانی و قدرتی تحفظ کے لیے کاوشوں پر اظہارِ تحسین پیش کیا۔
نُروفیق نے کہا، “ہم شہزادہ ولیم کے وژن اور عزم کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ہم مل کر انسان اور فطرت دونوں کے لیے ایک زیادہ محفوظ، منصفانہ اور پائیدار دنیا کے قیام کے لیے کام کر رہے ہیں۔”
ریو ڈی جنیرو میں منعقدہ ماحولیاتی رہنماؤں اور وزراء کی اعلیٰ سطحی ملاقات کے دوران “ریو 2025 اعلامیہ” بھی منظور کیا گیا، جس میں ماحولیاتی جرائم کے خلاف اجتماعی اقدامات کو مضبوط کرنے کے عالمی عزم کا اعادہ کیا گیا۔
اعلامیے میں غیر قانونی لکڑی کے حصول، غیر قانونی کان کنی، جنگلی حیات کی اسمگلنگ اور آلودگی جیسے سنگین خطرات پر تشویش کا اظہار کیا گیا، جو نہ صرف انسانی بہبود بلکہ عالمی معیشت کے استحکام کے لیے بھی خطرہ ہیں۔