انڈونیشیا

انڈونیشیا اور چین کا اعلیٰ تعلیم اور ٹیکنالوجی میں تعاون مضبوط بنانے کا عزم

جکارتہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا نے چین کے ساتھ تکنیکی جدت طرازی، تحقیق اور اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

یہ عزم پیر (17 فروری) کی شام ایک اجلاس کے دوران نمایاں ہوا، جس میں انڈونیشیا اور چین کے حکام، ماہرین تعلیم اور اسٹریٹجک شراکت داروں نے شرکت کی۔

انڈونیشیا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی، سٹریو سومنٹری بروجونگورو نے منگل کے روز وزارت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا کہ “چین کو تحقیق و ترقی میں نمایاں برتری حاصل ہے، جو دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی کو بڑی حد تک فروغ دے سکتی ہے۔”

وزیر نے اس بات کی تصدیق کی کہ اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں انڈونیشیا اور چین کے درمیان تعاون صدر پرابوو سبیانتو کی ہدایات سے ہم آہنگ ہے، جنہوں نے انسانی وسائل کے معیار کو بہتر بنانے اور قومی اقتصادی منصوبے میں اعلیٰ تعلیم کے کردار کو مزید مضبوط کرنے پر زور دیا ہے۔

بروجونگورو نے نشاندہی کی کہ انڈونیشیائی حکومت یونیورسٹیوں میں تحقیق کو مستحکم کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، جس میں چین ایک کلیدی شراکت دار کے طور پر شامل ہے۔

اسی تناظر میں، وزیر بروجونگورو نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون ٹھوس فوائد فراہم کرے گا اور اقتصادی استحکام اور عالمی ترقی کے لیے طویل مدتی سرمایہ کاری ثابت ہوگا۔ اس موقع پر، نیشنل اکنامک کونسل (DEN) کے چیئرمین لوہوت بنسر پنجایتن نے کہا کہ صدر پرابوو نے چین کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید تقویت دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

دونوں ممالک کے بڑے بازار ہیں اور انہوں نے بنیادی ڈھانچے، تجارت اور تعلیم میں کامیاب تعاون کو عملی شکل دی ہے۔

پنجایتن نے کہا کہ انڈونیشیا اور چین موجودہ عالمی سیاسی منظرنامے کے دوران باہمی افہام و تفہیم اور تعاون کو اولین ترجیح دینے کے لیے پرعزم ہیں۔

انہوں نے کہا، “ٹیکنالوجی کی ترقی کا دور بے شمار مواقع فراہم کر رہا ہے۔ جامع تعاون کے ذریعے، ہم اس صلاحیت کو مشترکہ ترقی کے لیے بروئے کار لا سکتے ہیں۔”

سال 2024 تک، دونوں ممالک کی جامعات کے درمیان 761 تعاوناتی معاہدے طے پا چکے ہیں، جن میں لیکچررز اور طلبا کے تبادلے، مشترکہ تحقیق، نصاب کی ترقی اور تربیتی پروگرام شامل ہیں۔

چین اور انڈونیشیا کے درمیان تعاون کے ایک اہم پروگرام “1+10+100+1000” میں نئی توانائی گاڑیوں کی ٹیکنالوجی کے تعلیمی پروگراموں کا قیام، پیشہ ورانہ مہارت کے مقابلے، تکنیکی تربیت اور ایک ہزار انڈونیشیائی طلبا کے لیے اسکالرشپ فراہم کرنا شامل ہے۔

برطانیہ UNRWA کو دی جانے والی فنڈنگ کا جائزہ لے گا، ایملی داماری کے الزامات پر تحقیقات جاری Previous post برطانیہ UNRWA کو دی جانے والی فنڈنگ کا جائزہ لے گا، ایملی داماری کے الزامات پر تحقیقات جاری
آذربائیجان اور عمان کے پارلیمانی تعلقات میں پیش رفت: باکو میں اعلیٰ سطحی ملاقات Next post آذربائیجان اور عمان کے پارلیمانی تعلقات میں پیش رفت: باکو میں اعلیٰ سطحی ملاقات