
انڈونیشیا اور فرانس کے درمیان تخلیقی معیشت اور ثقافت میں تعاون کے فروغ کے لیے پیرس میں دو طرفہ مکالمہ
پیرس، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا اور فرانس کی حکومتوں نے تخلیقی معیشت اور ثقافت سمیت مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کے لیے پیرس میں ایک تزویراتی ثقافتی مکالمہ منعقد کیا۔
اس مکالمے میں انڈونیشیا کی نمائندگی تخلیقی معیشت کے وزیر توکو ریفکی ہارشیا اور ثقافت کے وزیر فاضلی زون نے کی، جبکہ یہ مکالمہ فرانس کی وزیر ثقافت راشدا داتی کی دعوت پر منعقد ہوا، جو مئی میں صدر ایمانوئل میکرون کے ہمراہ انڈونیشیا کا دورہ کر چکی ہیں۔
وزیر ہارشیا نے جمعہ کے روز جاری ایک پریس ریلیز میں کہا، “یہ ملاقات صدر پرابوو سبیانتو کی زیر قیادت حکومت کے تحت تخلیقی معیشت کو ثقافتی و اقتصادی سفارت کاری کے ایک اہم ذریعہ کے طور پر فروغ دینے کے عزم کا اظہار ہے۔”
انہوں نے تجویز دی کہ انڈونیشیا اور فرانس کو مشترکہ طور پر تخلیقی معیشت کے لیے ایک معاون ماحولیاتی نظام کی تشکیل پر کام کرنا چاہیے اور صدر میکرون کے دورے کے دوران طے پانے والے یادداشتِ تفاہم (MoU) کو ٹھوس عملی اقدامات میں تبدیل کرنا چاہیے۔
وزیر نے مزید کہا کہ مذکورہ MoU دونوں ممالک کے لیے استعداد سازی کی سرگرمیوں، باصلاحیت افراد کے تبادلوں، اور مشترکہ پالیسی تحقیق کے لیے بنیاد فراہم کر سکتا ہے۔
انہوں نے اس امر پر بھی زور دیا کہ انڈونیشیا کو تخلیقی معیشت کے لیے جامع اور مؤثر پالیسیوں اور ضوابط کی تشکیل میں فرانس کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہیے۔
فرانس کے دورے کے دوران، انڈونیشی وفد نے تخلیقی معیشت کے تین ذیلی شعبہ جات—فلم، اینیمیشن اور گیمنگ—پر بھی بات چیت کی۔
حکام نے نیشنل سینٹر فار سنیما اینڈ دی موونگ امیج (CNC) کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے مرکز کے صدر اور ماہرین کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔
ان سرگرمیوں کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان فلمی صنعت کی پالیسیوں پر مشترکہ تحقیق، فلم سازی اور ویڈیو گیمز کے شعبے میں صلاحیتوں کی ترقی، اور تخلیقی صنعت سے وابستہ افراد کے درمیان روابط کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔
یہ تمام سرگرمیاں صدر پرابوو سبیانتو کے فرانس کے سرکاری دورے کا حصہ تھیں، جس دوران انہوں نے صدر میکرون کے ہمراہ 2025 کی بیسٹیل ڈے تقریبات میں بھی شرکت کی۔