انڈونیشیا کا مفت غذائیت بخش کھانے کا پروگرام خوشحالی اور انصاف کے فروغ کا ضامن، ایم پی آر اسپیکر احمد موزانی
مکہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کی حکومت کے تحت مفت غذائیت بخش کھانے کا پروگرام کمیونٹی میں خوشحالی اور انصاف کو فروغ دینے کے لیے ہے، اسپیکر پیپلز کنسلٹیٹو اسمبلی (ایم پی آر) احمد موزانی نے ہفتے کو مکہ مکرمہ، سعودی عرب میں ورلڈ مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل محمد بن عبد الکریم العیسیٰ سے ملاقات کے دوران یہ بات کہی۔
موزانی نے انسانی وسائل کے معیار کو بہتر بنانے کی اہمیت پر زور دیا، خاص طور پر حاملہ خواتین، کم عمر بچوں، اسکولی طلبہ، اور غذائی قلت کے شکار افراد کو غذائیت بخش کھانے فراہم کر کے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام قومی خوشحالی کے حصول کے لیے بہت ضروری ہے۔
“مفت غذائیت بخش کھانے کے پروگرام کی کامیابی کے لیے تمام انڈونیشی باشندوں کی حمایت ضروری ہے۔ خوشحالی اتحاد کے بغیر ممکن نہیں، اور مذہب کا تعلق بھی خوشحالی سے ہے،” انہوں نے کہا۔
موزانی نے ورلڈ مسلم لیگ کے انڈونیشیا میں حضرت محمد ﷺ میوزیم کے قیام کے منصوبے کے لیے مکمل حمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے انڈونیشیا کی برداشت اور اعتدال پسند اسلامی اقدار کی روایت پر روشنی ڈالی اور تنوع کے احترام کو فروغ دینے کی بات کی۔
“انڈونیشیا کے اسلامی بورڈنگ اسکول، مدارس، اور دیگر تعلیمی ادارے اسلام کو رحمۃ للعالمین—یعنی تمام انسانیت کے لیے رحمت کے طور پر پڑھاتے ہیں،” موزانی نے وضاحت کی۔
مزید برآں، موزانی نے سیکرٹری جنرل عبد الکریم العیسیٰ کو انڈونیشیا کا دورہ کرنے اور ملک میں اعتدال پسند اسلامی روایات کے فروغ کا مشاہدہ کرنے کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا، “یہ انڈونیشیا کے منفرد انداز میں اسلام کی دیکھ بھال کا طریقہ ہے، جو ورلڈ مسلم لیگ کے مقصد کے مطابق ہے، یعنی اسلام کے پیغام کو واضح کرنا، اسلامی اور انسانی تعاون کو فروغ دینا، اور لوگوں کے درمیان دوستی کو بڑھانا۔