
انڈونیشیا میں قومی انٹرن شپ پروگرام کا آغاز، 20 ہزار نئے گریجویٹس مستفید ہوں گے
جکارتہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں گریجویٹس کی بیروزگاری پر قابو پانے اور اعلیٰ تعلیمی اداروں اور صنعت کے درمیان روابط کو مضبوط بنانے کے لیے رواں سال کی چوتھی سہ ماہی (2025) میں قومی انٹرن شپ پروگرام شروع کیا جائے گا۔ یہ اعلان منگل کو کوآرڈینیٹنگ وزیر برائے معاشی امور ایرلانگگا ہرتارتو نے کیا۔
ہرتارتو نے بتایا کہ یہ اقدام حکومت کی قومی ترجیحات میں شامل ہے اور اسے جامعات، نجی کمپنیوں اور سرکاری اداروں کے اشتراک سے نافذ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا: "تمام کمپنیاں، خواہ نجی ہوں یا سرکاری، اس پروگرام میں حصہ لے سکتی ہیں۔ جامعات اور کمپنیوں کے درمیان ’لنک اینڈ میچ‘ تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔”
یہ پروگرام وزارتِ اعلیٰ تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی کے اشتراک سے تیار کیا جارہا ہے اور اس کے تحت ابتدائی طور پر 20 ہزار نئے گریجویٹس کو بھرتی کیا جائے گا۔ ہر شریک کو چھ ماہ تک صوبائی کم از کم اجرت کے برابر وظیفہ دیا جائے گا جو اس وقت 3.3 ملین روپیہ (200 امریکی ڈالر) ہے۔ ہرتارتو نے مزید بتایا کہ یہ اسکیم نئے گریجویٹس کے تقریباً 10 فیصد کو روزگار فراہم کر سکتی ہے۔
یہ انٹرن شپ پروگرام حکومت کے آٹھ معاشی محرک اقدامات کا حصہ ہے جو 2025 میں معاشی ترقی کو تیز کرنے کے لیے متعارف کرائے جارہے ہیں۔
انڈونیشین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کادن) کے چیئرمین انندیا بکری نے اس پروگرام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ "یہ اقدام کاروباری اداروں کے لیے ٹیلنٹ کے حصول کو مضبوط بنائے گا اور قومی معیشت کو بھی سہارا دے گا۔”
وزیر برائے افرادی قوت یاسیرلی کے مطابق اس سال 10 لاکھ سے زائد (1.01 ملین) گریجویٹس بیروزگار ہیں۔ بیورو آف اسٹیٹسٹکس انڈونیشیا (بی پی ایس) کی رپورٹ کے مطابق فروری 2025 تک ملک میں بیروزگار افراد کی کل تعداد 7.28 ملین رہی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 1.11 فیصد (تقریباً 83,450 افراد) زیادہ ہے۔ ان میں یونیورسٹی گریجویٹس کا حصہ 4.76 فیصد ہے۔
بی پی ایس کے اعدادوشمار کے مطابق بیروزگار افراد میں 177,390 ڈپلومہ ہولڈرز، 2.42 ملین پرائمری اور مڈل اسکول کے فارغ التحصیل، 2.04 ملین ہائی اسکول گریجویٹس اور 1.63 ملین ووکیشنل اسکول گریجویٹس بھی شامل ہیں۔