
انڈونیشیا 19ویں PUIC کانفرنس کی میزبانی کے لیے تیار
جکارتہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کی عوامی نمائندگان کی مجلس (ڈی پی آر) کی اسپیکر پوان مہارانی نے تنظیم تعاون اسلامی (OIC) کے رکن ممالک کی پارلیمانی یونین (PUIC) کے 19ویں اجلاس کی میزبانی کے لیے ڈی پی آر کی مکمل تیاری کی تصدیق کی ہے، جو 12 سے 15 مئی تک جکارتہ میں منعقد ہوگا۔
یہ اجلاس اس لحاظ سے بھی غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے کہ یہ PUIC کے قیام کی 25ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد ہو رہا ہے۔ یہ تنظیم 1999 میں اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان پارلیمانی تعاون کو فروغ دینے کے لیے قائم کی گئی تھی۔
ہفتہ کو جاری کردہ ایک بیان میں اسپیکر پوان مہارانی نے اس اجلاس کو ایک اسٹریٹجک موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ انڈونیشیا کے لیے عالمی سطح پر جمہوریت، شمولیت پر مبنی اور حل پر مبنی سفارت کاری کے فروغ میں اپنی قیادت کو اجاگر کرنے کا اہم لمحہ ہے۔
انہوں نے کہا: “اس اجلاس کی میزبانی محض ایک رسمی فریضہ نہیں، بلکہ یہ اخلاقی قیادت اور ہماری خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے۔”
اسپیکر مہارانی نے اس بات پر زور دیا کہ انڈونیشیا، ڈی پی آر کے ذریعے، OIC کے رکن ممالک کی پارلیمانوں کے مابین مکالمے، تعاون، اور تبدیلی کا پُل بننے کے لیے پرعزم ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی سفارت کاری کو اب محض بیانات سے آگے بڑھ کر ٹھوس، مؤثر نتائج دینے ہوں گے۔
“اچھی حکمرانی اور مضبوط ادارے بحیثیت ستونِ استقامت” کے موضوع کے تحت ہونے والا PUIC اجلاس اس بات کو اجاگر کرے گا کہ شفاف، جوابدہ اور مؤثر حکمرانی مسلم دنیا کی مضبوطی اور مزاحمتی صلاحیت میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔
اسپیکر مہارانی نے کہا کہ ڈی پی آر اجلاس کی رہنمائی ایسے ٹھوس نتائج کی طرف کرے گا جو OIC کے رکن ممالک کو درپیش پیچیدہ بحرانوں سے نمٹنے میں مدد فراہم کریں۔ ان ترجیحات میں فلسطینی کاز کی پُرزور وکالت، پائیدار امن کا قیام، اور ادارہ جاتی صلاحیت سازی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا: “پارلیمانی سفارت کاری کو آج حقیقی اقدامات کی ضرورت ہے۔ فلسطین، ادارہ جاتی صلاحیت سازی، اور علاقائی امن جیسے مسائل کو ہماری ترجیحات میں سرفہرست ہونا چاہیے۔”
PUIC کے رکن اور مبصر ممالک سے تقریباً 500 مندوبین کی شرکت متوقع ہے، جس سے یہ انڈونیشیا کی تاریخ کے سب سے بڑے بین الاقوامی پارلیمانی اجلاسوں میں سے ایک بن جائے گا۔
اسپیکر مہارانی نے امید ظاہر کی کہ یہ اجلاس OIC کی پارلیمانوں کے درمیان یکجہتی اور مشترکہ عزم کو مزید مستحکم کرے گا، اور انسانیت پر مبنی اقدار کے فروغ اور تعاون پر مبنی قیادت کے لیے مشترکہ کوششوں کو تقویت دے گا۔
انہوں نے اختتام پر کہا: “ہم امید کرتے ہیں کہ OIC کے ممالک کے قائدین اور نمائندوں کی شرکت بین الپارلیمانی تعاون اور مستقبل کے لیے مشترکہ عزم کو مزید مضبوط کرے گی۔”