انڈونیشیا کے دینی مدارس میں یکجہتی اور عدم امتیاز کو فروغ دینے کے لیے نیا نصاب متعارف

انڈونیشیا کے دینی مدارس میں یکجہتی اور عدم امتیاز کو فروغ دینے کے لیے نیا نصاب متعارف

پیڈانگ ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کی وزارت برائے مذہبی امور جلد ہی دینی مدارس (مدارس) میں یکجہتی کو فروغ دینے اور امتیازی سلوک کو روکنے کے لیے نیا نصاب متعارف کرانے والی ہے۔

وزیر برائے مذہبی امور کے خصوصی اسٹاف ممبر فرید ایف. ساینونگ نے اتوار کے روز کہا کہ اس نئے نصاب، جسے “محبت کا نصاب” (Love Curriculum) کا نام دیا گیا ہے، کی تیاری معاشرتی مسائل سے جڑی ہوئی ہے، جو تعلیمی شعبے پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ اس نصاب کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ کوئی بھی مدرسے کا طالب علم اقلیتوں یا دیگر مذاہب کے افراد کے خلاف امتیازی رویہ اختیار کرنے کا حق نہ سمجھے۔

فرید ساینونگ نے دعویٰ کیا کہ انڈونیشیا میں مذہبی رواداری کو عالمی سطح پر پذیرائی حاصل ہوئی ہے۔ اس حوالے سے، انہوں نے برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ٹونی بلیئر کے ایک بیان کا حوالہ دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ انڈونیشیا ایک ایسا ملک ہے جہاں اسلام اور جمہوریت ساتھ ساتھ چل رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دیگر عالمی رہنماؤں نے بھی انڈونیشیا کو مسلم دنیا میں صنفی مساوات کے لیے ایک نمونہ قرار دیا ہے۔

ساینونگ نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ وزیر برائے مذہبی امور نصرالدین عمر اور صدر پرابوو سبیانتو کے درمیان وزارت کی ذمہ داری سنبھالنے سے قبل جو معاہدہ طے پایا تھا، اس میں ایک اہم ہدف یہ تھا کہ:

“انڈونیشیا کو مذہب، جمہوریت اور فلاح و بہبود کے معاملات میں عالمی سطح پر امن کے قیام کے لیے بہترین مثال بنایا جائے۔”

ریاض: وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان کا امریکی ہم منصب پیٹ ہیگسیٹھ سے ٹیلیفونک رابطہ Previous post ریاض: وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان کا امریکی ہم منصب پیٹ ہیگسیٹھ سے ٹیلیفونک رابطہ
سربیا میں ہزاروں طلباء کا احتجاج، ریلوے حادثے کے متاثرین کے لیے انصاف کا مطالبہ Next post سربیا میں ہزاروں طلباء کا احتجاج، ریلوے حادثے کے متاثرین کے لیے انصاف کا مطالبہ