
انڈونیشیا اور امریکہ کے درمیان تجارتی محصولات پر پیش رفت، اقتصادی تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق
جکارتہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کے رابطہ وزیر برائے اقتصادی امور ایرلانگا ہرتارتو نے جمعرات، 24 اپریل کو واشنگٹن ڈی سی میں امریکہ کے سیکریٹری آف دی ٹریژری اسکاٹ بیسنٹ سے ملاقات کی، جس میں امریکہ کی جانب سے عائد کردہ باہمی محصولات (reciprocal tariffs) پر جاری گفت و شنید کو آگے بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر وزیر ہرتارتو نے امریکہ کے ساتھ تجارتی توازن کو بہتر بنانے کے لیے انڈونیشیا کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ جکارتہ منصفانہ اور مساوی تجارتی سرگرمیوں کا حامی ہے۔ ان کا کہنا تھا، “ہم منصفانہ تجارت کے حامی ہیں۔ انڈونیشیا امریکہ سے تیل، گیس اور زرعی اجناس جیسے بنیادی اشیاء کی خریداری میں اضافہ کرے گا۔”
یہ یقین دہانی اس سے قبل امریکی محکمہ تجارت اور امریکی تجارتی نمائندے کے دفتر کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں میں بھی دی گئی تھی۔
وزیر ہرتارتو نے ملاقات کے دوران اہم معدنیات، ڈیجیٹل معیشت، اور مالیاتی شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے انڈونیشیا کی آمادگی کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے بیسنٹ کو یقین دلایا کہ انڈونیشیا ایسے داخلی قواعد و ضوابط میں اصلاحات کر رہا ہے جو تجارتی اور سرمایہ کاری کے عمل میں رکاوٹ بن سکتے ہیں، جن میں درآمدی اجازت نامے، کوٹہ، اور مقامی اجزاء کی لازمی سطح جیسے ضوابط شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، “ہم توقع کرتے ہیں کہ آئندہ 60 دنوں میں تفصیلی گفت و شنید اور تکنیکی مذاکرات مکمل کر لیں گے۔”
امریکی سیکریٹری اسکاٹ بیسنٹ نے نئے امریکی محصولات پر انڈونیشیا کے فوری ردعمل کو سراہا، جن کا اعلان صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2 اپریل کو کیا تھا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ انڈونیشیا ان ابتدائی ممالک میں شامل تھا جنہوں نے اس معاملے پر فوری بات چیت کا آغاز کیا، اور ان مذاکرات میں خاطر خواہ پیش رفت ہوئی ہے۔
بیسنٹ نے مزید کہا کہ امریکہ انڈونیشیا کے ساتھ نہ صرف دوطرفہ بلکہ عالمی پلیٹ فارمز جیسے جی-20 اور اقتصادی تعاون و ترقی کی تنظیم (OECD) کے دائرہ کار میں بھی تعاون کو وسعت دینا چاہتا ہے۔ یاد رہے کہ انڈونیشیا اس وقت OECD میں شمولیت کے عمل سے گزر رہا ہے۔
وزیر ہرتارتو اور سیکریٹری بیسنٹ کے درمیان ہونے والی یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی روابط کو مضبوط بنانے اور تجارتی چیلنجز کو باہمی افہام و تفہیم کے ذریعے حل کرنے کے مشترکہ عزم کا مظہر ہے۔