
انڈونیشیا کی وزیر خزانہ سری ملیانی کا G20 اجلاس میں جامع اور مستحکم عالمی مالیاتی نظام کا مطالبہ
جکارتہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کی وزیر خزانہ سری ملیانی اندراواتی نے جنوبی افریقہ میں 17 تا 18 جولائی 2025 کو منعقدہ جی 20 وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک گورنرز (FMCBG) کے اجلاس کے دوران ایک جامع، منصفانہ اور مستحکم بین الاقوامی مالیاتی نظام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ہفتہ کے روز جکارتہ میں موصول ہونے والے سرکاری بیان میں، وزیر خزانہ سری ملیانی نے کہا کہ عالمی مالیاتی نظام کو تمام معیشتوں کی ضروریات کو مدنظر رکھنا چاہیے، خواہ وہ کم آمدنی والے اور ترقی پذیر ممالک ہوں یا ترقی یافتہ اقوام، تاکہ عالمی ترقی متوازن اور پائیدار انداز میں آگے بڑھ سکے۔
انہوں نے کہا کہ کثیرالجہتی ترقیاتی بینک (MDBs)، جی 20 کے ایم ڈی بی اصلاحاتی روڈ میپ اور کیپیٹل ایڈیکویسی فریم ورک (CAF) رپورٹ کی سفارشات پر عملدرآمد کر رہے ہیں، تاکہ ترقیاتی ترجیحات کے لیے مالی معاونت کو مضبوط کیا جا سکے۔
انہوں نے مالیاتی ٹیکنالوجی، بشمول ڈیجیٹل کرنسیز اور کرپٹو اثاثوں کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ پر بھی روشنی ڈالی، جن کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وہ مالیاتی خدمات میں تیزرفتاری اور کارکردگی کے ذریعے بہتری لا سکتے ہیں، تاہم انہوں نے ان جدید ٹیکنالوجیز سے منسلک خطرات پر بھی خبردار کیا جن سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون اور ضابطہ کاری ضروری ہے۔
انہوں نے کہا، “یہ بدلتا ہوا منظرنامہ اس بات کا متقاضی ہے کہ جی 20 ممالک بین الاقوامی مالیاتی نظام کی بنیادوں کا ازسرِ نو جائزہ لیں تاکہ یہ نظام تیزی سے بدلتی دنیا میں مستحکم، جامع اور مؤثر طور پر برقرار رہے۔”
اس اعلیٰ سطحی اجلاس میں جی 20 ممالک کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینکوں کے گورنرز نے عالمی معیشت، بین الاقوامی مالیاتی نظام، پائیدار مالیات، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، بین الاقوامی ٹیکسیشن اور عالمی صحت جیسے اہم موضوعات پر غور کیا۔
عالمی معیشت کے حوالے سے، شرکاء نے مسلح تنازعات، جغرافیائی کشیدگی، تجارتی تقسیم، بڑھتے ہوئے خودمختار قرضوں اور شدید ماحولیاتی اثرات کے باعث بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔
وزیر سری ملیانی نے عالمی اقتصادی تعلقات کے تصور پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں “صفر حاصل” کھیل کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا، “تجارت اور سرمایہ کاری کو مشترکہ ترقی کے اوزار کے طور پر اپنایا جانا چاہیے تاکہ تمام فریقین کے لیے اضافی قدر پیدا ہو۔”
انڈونیشیا میں، انہوں نے بتایا کہ موجودہ عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے محتاط مالیاتی حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے۔ “ہم اقتصادی جھٹکوں کو جذب کرنے اور ساختی اصلاحات کو فروغ دینے کے لیے کاؤنٹر سائیکل مالیاتی آلات استعمال کر رہے ہیں۔ افراطِ زر 1.6 فیصد پر قابو میں ہے اور مالیاتی خسارہ 2.5 فیصد ہے،” انہوں نے بتایا، جبکہ مالیاتی استحکام اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو برقرار رکھنے کے لیے مانیٹری حکام کے ساتھ قریبی ہم آہنگی بھی جاری ہے۔
بین الاقوامی ٹیکسیشن کے حوالے سے، انہوں نے عالمی انصاف اور پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے ایک منصفانہ، مؤثر اور مضبوط ٹیکس نظام کے قیام کی اہمیت پر زور دیا۔
جی 20 ارکان نے پائیدار مالیات کے شعبے میں عالمی سطح پر بہتر ہم آہنگی کی ضرورت سے بھی اتفاق کیا، تاکہ کلائمٹ فنانس کی مؤثریت کو بہتر بنایا جا سکے اور کم کاربن معیشت کی جانب منتقلی، موافقت اور لچکدار نظام کی حمایت کی جا سکے۔
انفراسٹرکچر کے شعبے میں، گروپ نے معیاری بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کے عزم کا اعادہ کیا، جسے تیز اور جامع اقتصادی ترقی کی بنیاد قرار دیا گیا۔
دو روزہ اجلاس کے اختتام پر، جی 20 وزرائے خزانہ اور گورنرز نے ایک کھلے اور مضبوط مالیاتی نظام کی حمایت کو دہرایا، اور عالمی مالیاتی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی معیارات، بشمول بیسل III فریم ورک، پر مکمل عملدرآمد اور مالیاتی کمزوریوں کے ازالے کی اہمیت پر زور دیا۔