
بیجنگ میں انڈونیشیا کے صدر پروباؤ سبیانتو کا جوش و خروش سے خیرمقدم
بیجنگ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کے صدر پروباؤ سبیانتو کو چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچنے پر انڈونیشیا کے شہریوں کی جانب سے پرتپاک استقبال ملا۔ پروباؤ سبیانتو چار روزہ سرکاری دورے پر بیجنگ پہنچے ہیں۔
جمعہ کی شام، ہوٹل کے باہر جہاں صدر پروباؤ قیام کریں گے، انہوں نے استقبال کرنے والوں میں سے ایک انڈونیشیائی سے پوچھا، “آپ یہاں کیا پڑھ رہے ہیں؟”
پریسیا بینیٹا، جو کہ بیجنگ کے سینٹرل کنزرویٹری آف میوزک میں ماسٹرز کی طالبہ ہیں، نے جواب دیا، “میں وائلن بنانا سیکھ رہی ہوں۔”
پروباؤ نے اسے نصیحت کرتے ہوئے کہا، “اچھی طرح پڑھائی کرو۔”
ایک اور گروپ میں ایک انڈونیشیائی طالب علم نے آواز لگائی، “جناب صدر، ہمارے ساتھ تصویر لے لیجئے، سر!”
پروباؤ نے خوشی سے طالب علم کے ساتھ سیلفی بنوائی۔
بیجنگ میں ٹھنڈی 11 ڈگری سیلسیس کے موسم کے باوجود، طلباء نے انڈونیشیا کے چھوٹے جھنڈے لہراتے ہوئے پروباؤ کا جوش و خروش سے استقبال کیا۔
ہوٹل کے اندر، انڈونیشیا کے سفارت خانے کے متعدد وزراء اور عملے نے صدر کا خیرمقدم کیا، جن میں اقتصادی امور کے کوآرڈینیٹنگ وزیر ائرلانگا ہرتارتو، وزیر خارجہ سوگیونو، وزیر توانائی و معدنی وسائل بَہلیل لاہادالیا، اور وزیر سرمایہ کاری و ڈاؤن اسٹریم روزان روزلانی شامل تھے۔
پروباؤ کے چھوٹے بھائی ہاشم جوہودیکوسومو سمیت کئی انڈونیشی کاروباری شخصیات بھی ان کا استقبال کرنے کے لیے موجود تھے۔
صدر پروباؤ تقریباً 6:25 شام مقامی وقت پر ایک نجی بوئنگ 737 طیارے کے ذریعے بیجنگ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے۔
اپنے دورے کے دوران، وہ ہفتہ کے روز چینی صدر شی جن پنگ، وزیر اعظم لی کیانگ، اور نیشنل پیپلز کانگریس کے چیئر ژاؤ لیجی سے ملاقات کریں گے۔