پرابوو سبیانتو

انڈونیشین صدر پرابوو سبیانتو کا 2025 کے لیے 30 اسٹریٹجک سرمایہ کاری منصوبوں کا اعلان

جکارتہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کے صدر پرابوو سبیانتو نے اعلان کیا ہے کہ ان کی حکومت اس سال مختلف شعبوں میں 30 اسٹریٹجک سرمایہ کاری منصوبے شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس اقدام کا مقصد اقتصادی ترقی کو فروغ دینا، سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور لاکھوں ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنا ہے۔

صدر سبیانتو نے پیر کے روز مشرقی جاوا کے ضلع گریسک میں پی ٹی فری پورٹ انڈونیشیا کے میٹل سمیلٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت، ریڈ اینڈ وائٹ کابینہ کے تحت، ان بڑے پیمانے کے منصوبوں کے لیے پُرعزم ہے۔

’’میں نے حال ہی میں اپنی ٹیم کے ساتھ اجلاس کیا ہے اور ہم نے اس سال تقریباً 30 بڑے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے،‘‘ صدر سبیانتو نے خطاب میں کہا۔

صدر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ میگا پروجیکٹس آٹھ ملین تک نئی ملازمتیں پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جو انڈونیشیا کی معیشت اور افرادی قوت کے لیے ایک بڑی پیش رفت ثابت ہوں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ سرمایہ کاری صرف ڈاؤن اسٹریم سیکٹر تک محدود نہیں رہے گی بلکہ اس میں اپ اسٹریم صنعتوں کو بھی شامل کیا جائے گا۔

’’یہ 30 میگا پروجیکٹس صرف ڈاؤن اسٹریم پر توجہ مرکوز نہیں کریں گے بلکہ ہم اپ اسٹریم کے اسٹریٹجک شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کریں گے،‘‘ انہوں نے کہا۔

صدر پرابوو نے زراعت اور ماہی گیری کے شعبوں کی اہمیت پر بھی زور دیا، یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ یہ صنعتیں انڈونیشیا کے زرِ مبادلہ میں نمایاں کردار ادا کرتی ہیں اور وسیع پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

’’ہم اپنے قدرتی وسائل پر بہت پرامید اور شکر گزار ہیں۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ان وسائل کا بہترین نظم و نسق کریں اور شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنائیں،‘‘ انہوں نے کہا۔

صدر پرابوو نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ یہ منصوبہ انڈونیشیا کی معیشت کو مستحکم کرے گا اور ملک کو مزید خوشحال اور خود مختار بنانے میں مدد دے گا۔

’’یہ اقدام انڈونیشیا کے مستقبل کے لیے ایک نئی توانائی اور قوت کا ذریعہ بنے گا،‘‘ انہوں نے کہا۔

وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت زرعی ترقی اور خوراک کے تحفظ سے متعلق اہم اجلاس Previous post وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت زرعی ترقی اور خوراک کے تحفظ سے متعلق اہم اجلاس
علاقائی Next post ایران اور روس کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور علاقائی استحکام کے عزم کا اظہار