صدر پرابوو سبیانتو کی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات، عالمی امور پر تبادلہ خیال
ریو ڈی جنیرو، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کے صدر پرابوو سبیانتو نے برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں منعقدہ جی 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی، جہاں اسٹریٹجک امور پر گفتگو کی گئی۔
صدر پرابوو نے اتوار (17 نومبر) کو ہونے والی ملاقات کا آغاز عالمی امن اور انصاف کے لیے گوتریس کے عزم کو سراہتے ہوئے کیا۔ انہوں نے پیر کو جاری کردہ اپنے تحریری بیان میں کہا، “ہم آپ کے عالمی امن، انصاف اور بین الاقوامی قانون کے لیے مستقل عزم کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور مکمل حمایت کرتے ہیں۔ آپ کی جدوجہد ہمیں متاثر کرتی ہے۔”
صدر پرابوو نے اقوام متحدہ کے حمایت یافتہ مقاصد، جیسے خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانا، غربت کا خاتمہ، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سدباب، اور فلسطین کے بحران کے حل کے لیے انڈونیشیا کے عزم کو دہرایا۔ انہوں نے عالمی امن میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے انڈونیشیا کی تیاری کا اعادہ بھی کیا، جس میں ضرورت پڑنے پر امن فوجی دستے بھیجنا شامل ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل گوتریس نے انڈونیشیا کے عالمی سطح پر اسٹریٹجک کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ انڈونیشیا کو اپنا کلیدی شراکت دار تصور کرتا ہے۔ انہوں نے کہا، “ہم انڈونیشیا کے ساتھ دنیا کو درپیش اہم مسائل پر متفق ہیں۔”
گوتریس نے آسیان-اقوام متحدہ تعاون اور میانمار و مشرق وسطیٰ کے بحرانوں کے حل میں انڈونیشیا کے فعال کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں میں اصلاحات کے لیے اقوام متحدہ اور انڈونیشیا کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
انڈونیشیا کے اعلیٰ حکام بھی اس ملاقات میں شریک تھے، جن میں وزیر برائے اقتصادی امور ائرلانگگا ہارتارتو، وزیر خارجہ سوگیونو، کابینہ سیکریٹری ٹیڈی اندرا وجایا، نائب وزیر خزانہ تھامس جیوینڈونو، اور برازیل میں انڈونیشیا کے سفیر ایدی یوسف شامل تھے۔
صدر پرابوو 16 نومبر کی شام ریو ڈی جنیرو پہنچے، جہاں وہ 18-19 نومبر کو منعقد ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اس سے قبل وہ 15-16 نومبر کو پیرو میں 2024 اے پی ای سی سربراہی اجلاس اور اس کے ضمنی پروگرامز میں شریک تھے۔