
انڈونیشیا کے وزیرِ اعلیٰ تعلیم برائن یولیارٹو کی جامعات کو حل پر مبنی ادارے بننے کی تلقین
جکارتہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی برائن یولیارٹو نے کہا ہے کہ جامعات کو ایسے ادارے بننا چاہیے جو حقیقی مسائل کے حل میں کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے قومی ترقی کو تیز تر بنائیں۔
گیروت، مغربی جاوا میں انڈونیشین ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹ (IPI) میں ہفتہ، 20 ستمبر کو ایک عوامی لیکچر سے خطاب کرتے ہوئے برائن یولیارٹو نے کہا کہ جامعات کو مقامی حکومتوں، صنعتوں اور برادریوں کے لیے اسٹریٹجک شراکت دار سمجھا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا، "جامعات صرف تدریس اور تعلیم کے مراکز نہیں بلکہ مسائل کے حل کے مراکز ہیں۔ ان کی تحقیق اور اختراعات کو براہِ راست قومی ترقی میں حصہ ڈالنا چاہیے۔”
وزیر نے جامعات پر زور دیا کہ وہ تحقیق کو عملی شکل دینے کے عمل کو تیز کریں، بالخصوص خوراک، زراعت اور توانائی کے شعبوں میں، تاکہ معیشت میں اضافی قدر پیدا کی جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جامعات کو فضلہ مینجمنٹ کے اقدامات میں قیادت کرنی چاہیے تاکہ صاف اور پائیدار کمیونٹیز تشکیل پائیں۔
برائن نے اس امر پر بھی زور دیا کہ عالمی چیلنجز مثلاً انڈسٹری 4.0، مصنوعی ذہانت اور جغرافیائی سیاسی تغیرات کا مقابلہ کرنے کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی پر عبور ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا تھا، "جامعات کو محض تعلیم تک محدود نہیں رہنا چاہیے بلکہ انہیں تحقیق، جدت اور کمیونٹی سروس کے ذریعے خطے اور ملک دونوں سطحوں پر حقیقی اثرات مرتب کرنے چاہئیں۔”
دوسری جانب، ایوانِ نمائندگان (DPR) کی کمیشن X کے رکن فردیانسیاہ نے بھی وزیر کے پیغام کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی پالیسیوں کو عوامی ضروریات سے ہم آہنگ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت کے پروگراموں کو جامعات اور معاشرے کے درمیان مزید گہرا ربط قائم کرنا ہوگا۔ فردیانسیاہ نے کہا، "جامعات کو صرف فارغ التحصیل پیدا کرنے والے ادارے نہیں ہونا چاہیے بلکہ وہ تبدیلی کے انجن بنیں اور سماجی، اقتصادی اور ماحولیاتی مسائل کے ٹھوس حل پیش کریں۔”
یہ لیکچر اعلیٰ تعلیم کو قومی ترقی کے وژن آستا چیتا کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی وسیع تر کوشش کا حصہ تھا، جس کا مقصد ایک ایسی نسل تیار کرنا ہے جو مہارت یافتہ، سماجی طور پر ذمہ دار اور اختراعی ہو۔