
مراکش میں 14ویں بین الاقوامی کھجور میلے کا افتتاح، وزیرِ زراعت احمد البواری کا کھجور کی پیداوار میں 55 فیصد اضافے کا اعلان
ارفود، یورپ ٹوڈے: مراکش کے وزیرِ زراعت احمد البواری نے جمعرات کے روز ارفود میں منعقدہ 14ویں بین الاقوامی کھجور میلے کے افتتاح کے موقع پر ملک کے کھجور کے شعبے میں نمایاں ترقی کا اعلان کیا۔ یہ میلہ پائیدار آبی وسائل کے انتظام کے موضوع کے تحت منعقد کیا جا رہا ہے۔
میلے کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احمد البواری نے کہا کہ بادشاہ محمد ششم کو اویسیس (نخلستانی علاقوں) کی ترقی سے گہری دلچسپی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ "بادشاہِ معظم نے حالیہ پارلیمانی خطاب میں حکومت کو نخلستانی علاقوں کی ترقی کے لیے خصوصی اقدامات کرنے کی ہدایت دی تھی، اور ان علاقوں کو زیادہ توجہ دینے پر زور دیا کیونکہ ان کی معاشی اور ثقافتی اہمیت انتہائی کلیدی ہے۔”
وزیرِ زراعت نے رواں سیزن کے لیے کھجور کی پیداوار کے شاندار اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا:
"امسال، ان شاء اللہ، پیداوار 1,60,000 ٹن سے تجاوز کرنے کی توقع ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 55 فیصد اضافہ ہے۔”
انہوں نے اس اضافہ کو اس بات کا ثبوت قرار دیا کہ "مراکش کے نخلستانی علاقے ایک بار پھر اپنی سابقہ زندگی اور توانائی حاصل کر رہے ہیں۔”
احمد البواری نے مزید کہا کہ گرین مراکش پلان (Green Morocco Plan) کے تحت وزارتِ زراعت نخلستانی برادریوں کو مزید سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ کسانوں، دیہی نوجوانوں اور خواتین کو اس شعبے میں زیادہ مواقع میسر آئیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ “خدا کے فضل سے اگر اس سال بارش بہتر ہوئی تو آئندہ سال کھجور کی پیداوار میں مزید بہتری آئے گی۔”
میلہ ایسوسی ایشن آف دی انٹرنیشنل ڈیٹ فئیر اِن مراکش (ASIDMA) کی جانب سے وزارتِ زراعت کی زیرِ نگرانی اور نیشنل ایجنسی فار دی ڈیولپمنٹ آف اویسیس اینڈ آرگن زونز (ANDZOA) کے تعاون سے منعقد کیا گیا ہے۔
میلے میں 230 سے زائد مراکشی اور بین الاقوامی نمائش کنندگان شریک ہیں، جبکہ 90,000 سے زیادہ زائرین کی آمد متوقع ہے۔
40,000 مربع میٹر پر پھیلے اس میلے میں مختلف موضوعاتی پویلینز قائم کیے گئے ہیں۔ افتتاحی تقریب کے دوران وزیرِ زراعت نے مراکش کے مختلف خطوں، وزارتِ زراعت اور قومی اداروں کے اسٹالز کے علاوہ متحدہ عرب امارات سمیت دیگر ممالک کے نمائندہ اسٹالز کا بھی دورہ کیا۔
علاقائی پویلین میں مراکش کے چار بڑے کھجور پیدا کرنے والے علاقے شامل ہیں، جن میں درا-تافیلالیت، اورینٹل، سوس-ماسا، اور گویل م-وید نون شامل ہیں۔
یہ میلہ اس امر کی عکاسی کرتا ہے کہ مراکش اپنی نخلستانی معیشت میں زرعی پیداواریت اور پائیدار آبی وسائل کے انتظام کے درمیان توازن برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔