
ایران اور تاجکستان کے درمیان دفاعی تعاون کو وسعت دینے پر زور
تہران، یورپ ٹوڈے: ایران کے وزیر دفاع اور مسلح افواج کے لاجسٹکس کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل عزیز ناصر زادہ نے تاجکستان کے وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل ایمام علی صبیر زادہ سے ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے مابین دفاعی تعاون کے فروغ پر زور دیا۔
یہ ملاقات منگل کے روز تہران میں ہوئی، جس میں بریگیڈیئر جنرل ناصر زادہ نے دفاع اور سلامتی کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس ملاقات کو ایران اور تاجکستان کے مابین تعلقات کی خصوصی حیثیت کا مظہر قرار دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تاریخی، ثقافتی اور مذہبی مشترکات موجود ہیں، جو ان تعلقات کو ایک تذویری اور برادرانہ بنیاد فراہم کرتے ہیں۔
ایرانی وزیر دفاع نے موجودہ عالمی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دنیا میں سیکیورٹی کی نوعیت تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے، جس کے پیش نظر دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانا اور شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) جیسے عالمی پلیٹ فارمز پر فعال کردار ادا کرنا ضروری ہے تاکہ سلامتی کے خطرات، دہشت گردی اور انتہاپسندی کا مؤثر طور پر مقابلہ کیا جا سکے۔
جنرل ناصر زادہ نے غزہ اور لبنان کے عوام پر اسرائیلی حکومت کے مظالم کو جنگی جرائم قرار دیتے ہوئے، بعض نام نہاد انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے زور دیا کہ قابض صیہونی حکومت پر دباؤ ڈالا جائے تاکہ نسل کشی اور معصوم شہریوں کے قتل عام کا سلسلہ روکا جا سکے۔
دوسری جانب، تاجکستان کے وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل امام علی صبیر زادہ نے ایران اور تاجکستان کے مابین ماضی کے دفاعی تعاون کو سراہتے ہوئے دہشت گردی، انتہاپسندی اور اسلحہ اسمگلنگ کے خلاف مشترکہ کوششوں کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں وزرائے دفاع نے دفاعی امور سے متعلق مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کیا اور آئندہ تعاون کے لیے عزم کا اعادہ کیا۔