
ایران کا شنگھائی تعاون تنظیم کے دائرہ کار میں انسداد منشیات کے علاقائی مرکز کے طور پر خدمات انجام دینے کا اعلان
تہران، یورپ ٹوڈے: اسلامی جمہوریہ ایران نے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے فریم ورک کے تحت انسداد منشیات کی روک تھام اور علاج معالجے کے پروگراموں کے لیے ایک علاقائی مرکز کے طور پر خدمات انجام دینے کے لیے اپنی آمادگی کا اظہار کیا ہے۔ ایران نے انسداد منشیات اور اسمگلنگ کے خلاف طویل تجربے اور نمایاں کامیابیوں کو اس پیشکش کی بنیاد قرار دیا ہے۔
یہ اعلان ایران کے انسداد منشیات ہیڈکوارٹر کے بین الاقوامی امور کے شعبے کے سربراہ محمد نریمانی نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد کیا، جو حال ہی میں چین کے شہر شی آن میں شنگھائی تعاون تنظیم کے تحت منعقد ہوا۔
محمد نریمانی نے کہا کہ “SCO کے پاس منشیات کے خلاف جنگ کے لیے مضبوط ڈھانچہ موجود ہے، تاہم عملی سطح پر درپیش مسلسل چیلنجز اس کی مؤثریت میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران نے منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف جدوجہد میں انسانی جانوں اور مالی وسائل کی بھاری قیمت چکائی ہے۔ انہوں نے SCO سے اپیل کی کہ وہ ایران کی انسداد منشیات کی کوششوں کو مضبوط بنانے کے لیے اپنی سیاسی، سیکیورٹی اور اقتصادی صلاحیتوں کو بروئے کار لائے۔
نریمانی نے واضح کیا کہ SCO کے ساتھ ایران کا مجوزہ تعاون نہ صرف قومی مفاد میں ہوگا بلکہ علاقائی استحکام اور سلامتی کو بھی فروغ دے گا۔ ان کے بقول، “اس نوعیت کا تعاون خطے کے لیے دور رس فوائد کا حامل ہوگا اور سرحد پار خطرات سے نمٹنے کے ضمن میں SCO کی ساکھ کو مزید مستحکم کرے گا۔”
انہوں نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ ایران نے طویل عرصے سے بین الاقوامی خطرات، جیسے دہشت گردی، منشیات کی اسمگلنگ اور پابندیوں کے خلاف مؤثر اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان شعبوں میں مشترکہ کاوشیں SCO کو ایک اسٹریٹجک بلاک کے طور پر مزید طاقتور بنا سکتی ہیں، خاص طور پر ایک کثیر قطبی دنیا کے ابھرتے ہوئے منظرنامے میں۔
نریمانی نے اُن اہم شعبوں کی بھی نشاندہی کی جہاں SCO کا تعاون کلیدی حیثیت رکھتا ہے، جن میں منشیات اور دہشت گرد نیٹ ورکس کی نشاندہی اور انہیں ختم کرنا، افغان حکام پر ہیروئن اور میتھ ایمفیٹامین کی لیبارٹریوں کو بند کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا، اور ایران کو جدید سرحدی نگرانی اور کنٹرول آلات تک رسائی فراہم کرنا شامل ہیں۔
ایران، جو افغانستان سے آنے والی منشیات کے ایک بڑے راستے پر واقع ہے، طویل عرصے سے منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف صف اول میں رہا ہے۔ ایران نے ہمیشہ خطے میں اور عالمی سطح پر مؤثر تعاون کے فروغ پر زور دیا ہے تاکہ ممنوعہ منشیات کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے اور مشترکہ سرحدوں کی سلامتی یقینی بنائی جا سکے۔
اس اقدام کے ذریعے ایران نہ صرف SCO کے علاقائی ایجنڈے میں فعال کردار ادا کرنے کا عندیہ دے رہا ہے بلکہ مشترکہ مسائل کے حل کے لیے کثیرالجہتی حکمت عملی کے لیے اپنی مستقل وابستگی کا اعادہ بھی کر رہا ہے۔