
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا دورہ اسلام آباد دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوگا: دفتر خارجہ پاکستان
اسلام آباد ، یورپ ٹوڈے: پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا پیر کو اسلام آباد کا دورہ دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان موجودہ تعلقات اور تعاون کو مزید مستحکم بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
وزارت خارجہ کی جانب سے اتوار کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا، ’’پاکستان اور ایران کے درمیان قریبی دوطرفہ تعلقات قائم ہیں جو مشترکہ تاریخ، ثقافت اور مذہب پر مبنی ہیں، اور یہ اعلیٰ سطحی دورہ ان گہرے اور مضبوط تعلقات کا مظہر ہے۔‘‘
بیان کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ اپنے دورۂ اسلام آباد کے دوران صدر آصف علی زرداری، وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار سے ملاقاتیں کریں گے۔
دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ “دونوں فریقین علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔”
عراقچی اتوار کو تہران سے اسلام آباد روانہ ہوئے۔
پاکستانی سفیر کا خیر مقدم: اہم وقت پر دورہ
تہران میں پاکستان کے سفیر محمد مدثر ٹیپو نے بھی عباس عراقچی کے دورۂ اسلام آباد کو سراہا اور کہا کہ ایران بطور ایک کلیدی ہمسایہ ہمیشہ تعامل اور اتفاقِ رائے کی پالیسی پر عمل پیرا رہا ہے۔
اتوار کو ایرانی خبر رساں ادارے ارنا (IRNA) کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں مدثر ٹیپو نے کہا کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے لیے بین الاقوامی حالات اور دوطرفہ تعاون پر خیالات کے تبادلے کا ایک مؤثر موقع فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے ایرانی قیادت کے “تعمیراتی اور مدبرانہ رویے” کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ تہران نے جنوبی ایشیا کے مسائل کے حل کے لیے کشیدگی میں کمی اور سفارتی ذرائع کو ترجیح دی ہے، خصوصاً حالیہ بھارت-پاکستان کشیدگی کے تناظر میں جو کشمیر میں ایک جان لیوا حملے کے بعد پیدا ہوئی۔
مدثر ٹیپو نے کہا، ’’تہران اور اسلام آباد کا مؤقف علاقائی امن کے قیام کے لیے ہم آہنگ ہے،‘‘ اور مزید کہا کہ پاکستان اس خطے کی جغرافیائی اہمیت سے بخوبی آگاہ ہے اور اس حملے کی شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات کے لیے تیار ہے۔