ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی رہبر انقلاب اسلامی کا پیغام صدر پیوٹن تک پہنچائیں گے

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی رہبر انقلاب اسلامی کا پیغام صدر پیوٹن تک پہنچائیں گے

تہران، یورپ ٹوڈے: ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ دنوں میں روس کا دورہ کریں گے تاکہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کا تحریری پیغام روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو پہنچا سکیں۔

تہران میں کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عراقچی نے کہا، “میرے روس کے دورے کا مقصد رہبر معظم کا تحریری پیغام روسی قیادت تک پہنچانا ہے، جو صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کے دوران پیش کیا جائے گا۔”

یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران اور امریکہ کے درمیان عمان کے دارالحکومت مسقط میں بالواسطہ مذاکرات کے دوسرے دور کی تیاری جاری ہے، جو 19 اپریل کو منعقد ہوں گے۔ مذاکرات کا پہلا دور 12 اپریل کو منعقد ہوا تھا۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے آئندہ ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ مذاکرات ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی میں کمی اور مکالمے کی بحالی کی وسیع کوششوں کا حصہ ہیں۔

مسقط مذاکرات پر تبصرہ کرتے ہوئے، وزیر خارجہ عراقچی نے امریکی مؤقف میں پائے جانے والے تضادات پر تشویش کا اظہار کیا، خاص طور پر امریکی چیف مذاکرات کار اسٹیو وٹکوف کے بیانات کے حوالے سے۔ انہوں نے کہا، “ہم نے امریکی جانب سے ایسے بیانات سنے ہیں جو بعض اوقات متضاد ہوتے ہیں، اور یہ طرز عمل مذاکراتی عمل میں کوئی مدد نہیں دے گا۔”

عراقچی نے خبردار کیا کہ امریکی حکام کے متضاد بیانات مذاکرات کی پیشرفت میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔ “اگر امریکی فریق اپنے متضاد مؤقف پر قائم رہا تو مذاکرات کا عمل دشوار ہو جائے گا،” انہوں نے زور دیا۔

واضح رہے کہ اسٹیو وٹکوف نے ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق متضاد بیانات دیے تھے۔ منگل کے روز انہوں نے کہا کہ ایران کو “اپنے یورینیم افزودگی کے پروگرام کو روکنا اور ختم کرنا ہوگا” تاکہ واشنگٹن کے ساتھ کوئی معاہدہ ممکن ہو سکے، جبکہ اس سے قبل وہ کم سطح کی افزودگی کو توانائی کے مقاصد کے لیے قابل قبول قرار دے چکے تھے۔

عراقچی نے ایران کے دیرینہ مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات برابری کی بنیاد پر اور باوقار ماحول میں ہونے چاہییں۔ “اگر مذاکرات مساوی بنیادوں پر اور باہمی احترام کے ماحول میں ہوں، تو وہ کامیاب ہو سکتے ہیں، لیکن دباؤ اور مسلط کرنے کی پالیسی سے کچھ حاصل نہیں ہوگا،” انہوں نے واضح کیا۔

وزیر خارجہ کا مجوزہ دورۂ ماسکو اور ایران-امریکہ مذاکرات کا تسلسل، موجودہ علاقائی صورتحال میں تہران کی فعال سفارتی سرگرمیوں کی عکاسی کرتا ہے۔

ایکسپو 2025 اوساکا-کانسائی میں متحدہ عرب امارات کے پویلین میں ثقافتی ورثے کی بھرپور عکاسی Previous post ایکسپو 2025 اوساکا-کانسائی میں متحدہ عرب امارات کے پویلین میں ثقافتی ورثے کی بھرپور عکاسی
وزیرِاعظم شہباز شریف کی ہدایت، ملک بھر میں جماعت ششم سے آئی ٹی کو لازمی مضمون بنانے کی حکمتِ عملی تیار کرنے کا حکم Next post وزیرِاعظم شہباز شریف کی ہدایت، ملک بھر میں جماعت ششم سے آئی ٹی کو لازمی مضمون بنانے کی حکمتِ عملی تیار کرنے کا حکم